Tuesday, April 22, 2025
Homeاقتصادیاتہندوستانی معاشی بحران سے ریاست تلنگانہ بھی متاثر

ہندوستانی معاشی بحران سے ریاست تلنگانہ بھی متاثر

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ ہندوستانی معیشت اِس وقت بحران سے دوچار ہے جس کے اثرات دیگر ریاستوں کے خزانوں پر بھی پڑرہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ریاست تلنگانہ بھی ملک کے معاشی بحران سے متاثر ہوچکی ہے۔ تلنگانہ حکومت کے لئے خزانے بھرنے کے جو اہم ذرائع تھے اِن کی آمدنی میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

تلنگانہ حکومت جسے اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ سے آمدنی حاصل ہوتی تھی لیکن گزشتہ سال کی بہ نسبت 2019-20 ءکے مالیاتی عرصہ میں اِسے 10 فیصد کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ جیسا کہ گزشتہ برس 2018-19 ءکے ابتدائی چار مہینوں اپریل تا جولائی میں تلنگانہ کے اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کو جو آمدنی حاصل ہوئی تھی رواں برس اِسی عرصہ میں اِسے 10 فیصد کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

 تلنگانہ ریاست کو نہ صرف اسٹامپ اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی آمدنی میں کمی برداشت کرنی پڑی ہے بلکہ جی ایس ٹی کے حصول میں بھی زوال دیکھا گیا ہے۔ تلنگانہ حکومت جس نے گزشتہ برس ریکارڈ 17 فیصد جی ایس ٹی حاصل کیا تھا لیکن اِس مرتبہ اِس آمدنی میں 5 فیصد کمی برداشت کرنی پڑی ہے۔

اِسی طرح جہاں ہندوستان بھر میں آٹوموبائیل شعبہ پریشان کن صورتحال سے دوچار ہے اُس کا اثر تلنگانہ میں بھی دیکھا جارہا ہے۔ ملک بھر میں گاڑیوں کی فروخت میں 20 سے 30 فیصد کمی آئی ہے۔ اِس کا اثر تلنگانہ پر بھی پڑا ہے اور ریاست میں گزشتہ دو مہینے کے دوران گاڑیوں کی فروخت میں 12 فیصد کمی آئی ہے۔

ملک کی معیشت بحران کی طرف بڑھ رہی ہے کیونکہ کئی اہم معاشی اشاروں میں گراوٹ دیکھی گئی ہے۔ گاڑیوں کی فروخت میں گراوٹ، ڈائریکٹ ٹیکس جمع میں کمی کے بعد اب ملک میں گھریلو بچت میں بھی گراوٹ آئی ہے۔ جی ڈی پی کے مقابلے میں گھریلو بچت گر کر 18-2017 میں 17.2 فیصد ہو گئی ہے جو 98-1997 کے بعد سے سب سے کم شرح ہے۔ آر بی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق چونکہ گھریلو بچت میں گراوٹ آئی ہے، لہٰذا اس نے سرمایہ کاری کو 2012 سے 2018 کے دوران 10 بیسک پوائنٹ تک نیچے گرا دیا ہے۔

ڈائریکٹ ٹیکس کے محاذ پر بھی حصولی ہدف کے مطابق نہیں رہا ہے۔ یکم اپریل کو جاری اعداد و شمار کے مطابق ڈائریکٹ ٹیکس حصولی کمزور انفرادی انکم ٹیکس حصولی کے سبب 50 ہزارکروڑکم ہو گیا۔ اس کے سبب مالی سال 19-2018 کے لیے ترمیم شدہ 12 لاکھ کروڑ روپے کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا۔ ذرائع نے کہا کہ ذاتی انکم ٹیکس کا 5.29 لاکھ کروڑ روپے کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا اور اس میں بھی 50 ہزار کروڑ روپے کی کمی رہی۔ اس کے سبب مالی سال 19-2018 کے لئے ڈائریکٹ ٹیکس حصولی کو نیچے گرا دیا۔