نئی دہلی۔ کانگریس نے موجودہ اقتصادی حالات کیلئے کوروناوائرس کو بھی ایک سبب بتایا ہے تاہم پارٹی نے یہ بھی کہا ہے کہ معیشت میں زبردست گراوٹ کی سب سے بڑی وجہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کی معاشی بدانتظامی ہے ۔ جس سے ملک کی معیشت تباہ ہوگئی ہے ۔کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بلاشبہ کورونا ملک کی موجودہ صورتحال کی ایک وجہ ہے ، لیکن حکومت کے اقتصادی ماہرین کے مشورے کو مستردکرنا اور من مانی فیصلے کرنا اس معاشی بحران کی اہم وجہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اقتصادی شعبے سے وابستہ معروف اداروں اور ماہرین کی رائے کو اہمیت نہیں دی اور کورونا بحران کے دوران معاشی صورتحال کو بہتر طور پر برقرار رکھنے کے لئے عالمی تجربے کو نظراندازکیا ہے ۔ انہوں نے لوگوں کو نقد رقم دینے کی تجویز کو بھی مسترد کردیا اور جو معاشی پیکیج لائے گئے وہ بھی غیر موثر رہا۔چدمبرم نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ کانگریس کی جانب سے ملک کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لئے غریبوں کو نقد رقم دینے کے لئے حکومت کو جو مشورے دیئے گئے تھے وہ بھی ملک کی دو اہم تجارتی تنظیموں سی آئی آئی اور ایف آئی سی سی آئی (فکی) نے درست قراردیا ہے ۔
چدمبرم نے کہا کہ ملک کی معاشی حالت مسلسل خراب ہوتی جارہی ہے اور حکومت اپوزیشن اور ماہرین کے مشوروں پر عمل نہیں کررہی ہے ۔ سب سے زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ فی کس مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح ایک لاکھ سے گھٹ کر 99694 پرآگئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں روزگار ختم ہوچکا ہے اور بے روزگاری اپنے عروج پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عظیم پریم جی یونیورسٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق23 کروڑ افراد سطح غربت سے نیچے پہنچ چکے ہیں۔
کانگریس قائد نے کہا کہ ملک کی جی ڈی پی میں7.3 فیصد گراوٹ درج کیا جانا تشویش کی بات ہے ۔ ملک میں معاشی شرح نموچار دہوں میں کم ترین سطح پر ہے ۔انہوں نے کہا کہ کورونا کو شکست دینے کے لئے ویکسینیشن ضروری ہے غریبوں کو نقد رقم دیئے بغیر اور سبھی کو مفت ٹیکے لگائے بغیر صورتحال بہتر نہیں ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین کی زبردست قلت ہے اور اسی وجہ سے تمل ناڈو حکومت نے سرکاری طور پرکچھ وقت کے لئے ویکسینیشن ملتوی کردی ہے ۔جھارکھنڈ حکومت نے فنڈزکی کمی کی وجہ سے ویکسین لگانے سے اپنی لاچاری کا اظہار کیا ہے ۔