Tuesday, April 22, 2025
Homesliderہندوستان میں آکسفورڈ اورکیمبرج یونیورسٹی کی سخت ضرورت: منیش سسودیا

ہندوستان میں آکسفورڈ اورکیمبرج یونیورسٹی کی سخت ضرورت: منیش سسودیا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: سرسید کی تعلیمی خدمات کو سراہتے ہوئے دہلی کے نائب چیف منسٹر منیش سسودیا نے کہا ہے کہ ہندوستان میں آکسفورڈ اور کیمیبرج یونیورسٹی جیسے معیاری تعلیمی اداروں کے قیام کی سخت ضرورت ہے ۔یہ بات انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی الومنی اسوسی ایشن کی طرف سے قطر کے صدر مقام دوحہ میں منعقدہ سرسید ڈے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے تعلیم کے میدان میں سرسید احمد خاں کے ناقابل فراموش اور عظیم کام کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے تعلیم کے ہمہ جہت پہلو کا احاطہ کرتے ہوئے تعلیم کے کارواں کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے ہندوستان میں کیمبرج اور آکسفورڈ کالج کی طرح معیاری تعلیم گاہوں کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یہاں ایسی تعلیمی اداروں اور کالجوں اور یونیورسٹی کی سخت ضرورت ہے تاکہ یہاں بھی معیاری تعلیم سب کے لئے آسانی سے مہیا ہوسکیں۔

مہمان خصوصی منیش سسودیا نے اے ایم یو الومنی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ان گروپوں نے یونیورسٹی میں ترقیاتی اور تعمیراتی منصوبوں کی دل کھول کر حمایت اور تعاون کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ اے ایم یو کو سابق طلبہ اور ہمدردوں سے جو مدد مل رہی ہے وہ نہ صرف قابل تعریف ہے بلکہ ان کے توقعات سے بالاتر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اٹھارویں صدی کے مفکر، فلسفی اور دانشور سرسید احمد خاں کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے الومنائی جس طرح کام کیا ہے وہ قابل تعریف ہے ۔

انہوں نے تمام شعبہ حیات میں صحت مند رو یہ اپنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ زندگی کے معاملات میں ہر چیز کے ساتھ صحت مند رویہ ہونا چاہئے اور ہمارے تعلیمی نظام کو سچا ئی پر مبنی اور ایماندارانہ اور تیاری پر مبنی ایک فریم ورک متعارف کروانے کی ضرورت ہے ۔ساتھ ہی انہوں نے اے ایم یو الومنی قطرکی تعریف کرتے ہوئے اس کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے سرسید ڈے کے موقع پر انہیں اپنے خیالات کے اشتراک کا موقع دیا۔

قطر میں ہندوستان کے سفیر اور مہمان اعزازی ڈاکٹر دیپک متل نے اپنے خطاب میں کہا کہ سرسید احمد خان دنیا کے سب سے بڑے ماہر تعلیم تھے اور انہیں اس تقریب کا حصہ بننے پر بہت خوشی محسوس ہورہی ہے ۔ انہوں نے اپنی تقریر میں اے ایم یو الومنی اسوسی ایشن قطر کی تعلیمی، سماجی خدمت اورکھیلوں میں کامیابیوں کو شمارکرواتے ہوئے یونیورسٹی کے100 سال مکمل ہونے او سرسید ڈے کے موقع پر سابق طلباءکو مبارکباد پیش کی۔ اسی کے ساتھ سماجی خدمات کے لئے الومنی اسوسی ایشن کی حوصلہ افزائی کی۔

اے ایم یو الومنی اسوسی ایشن قطر کے صدر جاوید احمد نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے سرسید احمد خان کو بھارت رتن سے نوازے جانے مطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ تعلیم اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے قوم کی ترقی میں ان کے تعاون اورخدمات کے اعتراف میں انہیں بھارت رتن سے نوازا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سے یہ ہمارا دیرینہ مطالبہ ہے ۔ انہوں نے سرسید احمد خاں کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ہندو مسلم اتحاد کی مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ سر سید احمد خاں نے ہندو اور مسلمان خوبصورت دلہن کی دوآنکھیں قرار دیا تھا اورکہا تھا کہ ان میں سے کسی کی بھی کمزوری دلہن کا حسن خراب کردے گی۔ سرسید کے افکار اور وژن نے برطانوی حکمرانی کے دوران اور آزادی کے بعد ہندوستانیوں کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔

ایم ایس بخاری، سرپرست اے ایم یو الومنی ایسوسی ایشن قطر نے کہا کہ قطر میں رہنے والے تمام الومنی کو امشن کی تکمیل کے لئے اکٹھا ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کمیونٹی خدمات کے سلسلے میں اے ایم یو الومنی قطر کی زبردست کاوشوں کی تعریف کی۔ اے ایم یو الومنی اسوسی ایشن قطرکے جنرل سکریٹری مسٹر فرمان خان نے الومنی اسوسی ایشن کی سرگرمیوں کے بارے میں کہاکہ کوویڈ کے وبائی دور میں اس نے حتی المقدورتمام محاذ پرکام کیا اور پریشان حال لوگوں کے تکلیف کو کم کرنے کی کوشش کی۔