دبئی۔ حالیہ برسوں میں ذلت آمیز شکست کے بعد واپس آنے کی صلاحیت ہندوستان کا رجحان رہا ہے۔ ایڈیلیڈ میں 36 رنز میں آل آو ¿ٹ، چینائی میں انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹسٹ میں شکست یا لیڈز میں اننگز کی شکست ان تمام کے باوجود ہندوستان نے شاندار واپسی کا رجحان دکھایا ہے۔ اتوار کو نیوزی لینڈ کے خلاف ہندوستان کی اس واپسی کرنے کی صلاحیت کا سخت امتحان ہوگا جب دبئی میں آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے گروپ 2 کے ایک اہم میچ میں ہندوستان اور نیوزی لینڈ کا مقابلہ ہوگا۔فی الحال چھ ٹیموں کے گروپ میں پانچویں نمبر پر موجود ہندوستان کو اب نیوزی لینڈ کے خلاف نہ صرف ایک نئی شروعات کرنی ہے بلکہ اسے اپنے باقی مقابلے بھی جیتنے کی ضرورت ہے، ایسا کام جوکہنے کےلئے کافی زیادہ آسان ہے۔
مردوں کے ٹی 20 ورلڈ کپ کے تمام میچوں میں ہندوستان کو اپنے حریف کے خلاف شکست برداشت کرنی پڑی۔ ہندوستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں دو بار آمنے سامنے ہوئیں، دونوں بار2007 اور2016 میں نیوزی لینڈ نے کامیابی حاصل کی ہے ۔ دونوں ٹیموں کے درمیان واحد مشترک عنصر یہ ہے کہ وہ ہارنے کے بعد ٹورنمنٹ میں اپنا کھاتہ نہیں کھول پائے ہیں اور اپنی پہلی کامیابی کےلئے کوشاں ہیں ۔ دونوں ہی کو اپنے پہلے مقابلے میں پاکستان کے خلاف شکست برداشت کرنی پڑی ہے ۔سوپر 12 مرحلے میں ہندوستان کے لیے صورتحال بہت خراب ہے۔ گزشتہ اتوارکو اپنے افتتاحی میچ میں پاکستان کے خلاف 10 وکٹوں کی ذلت آمیز شکست کے بعد ہندوستان اب شدید دباو میں ہے۔ گزشتہ مقابلے میں انہیں شاہین شاہ آفریدی کے ابتدائی اسپیل نے ہلا کر رکھ دیا، اس کے بعد بابر اعظم اور محمد رضوان نے شاندار بیٹنگ سے قومی بولنگ شعبہ کو بے بس کردیا تھا ۔ اس ایک ہفتے کے وقفے میں پاکستان نے نیوزی لینڈ اور افغانستان کے خلاف جیت درج کر لی ہے اور وہ گروپ 2 میں سرفہرست ہونے سب سے آگے اور اور سیمی فائنل میں اپنی جگہ تقریباً یقینی کرلی ہے۔
پاکستانی بولروں نے پاور پلے میں ہندوستان کے اوپنرز اور نمبر چار بیٹسمینوں کو بے رحمی سے اڑا دیا تھا۔ بعدازاں ویرات کوہلی اور رشبھ پنت نے درمیانی اوورز میں واپسی کا کام کیا۔ لیکن جب یہ جوڑی آوٹ ہوئی تو ہندوستان اننگز کے آخری اوورس میں تیز رفتار رنز حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ 152 کے دفاع میں بھی ہندوستانی ٹیم ایک دوسرے درجے کی ٹیم دیکھائی دے رہی تھی کیونکہ کوئی بھی ہندوستانی بولر پاکستان کی وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔کپتان کوہلی کو یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف لازمی جیتنے والے میچ میں ان کا پلیئنگ الیون کیسا ہونا چاہیے۔
ہاردک پانڈیا کی بولنگ فٹنس پر ابھی بھی سوالیہ نشان موجود ہے، سوال یہ ہے کہ آیا انہیں پلیئنگ الیون میں رکھا جائے گا یا نہیں۔ ہندوستان کو نیوزی لینڈ کی نئی گیند پر ٹم ساوتھی اور ٹرینٹ بولٹ کی جوڑی سے محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی۔ ساوتھی نے کوہلی کو بین الاقوامی کرکٹ میں 10 بارآوٹ کرتے ہوئے اپنا ریکارڈ بہتر بنایا ہے۔ روہت شرما اورکے ایل راہول کی بائیں ہاتھ کی تیز رفتار گیندوں کے خلاف جدوجہد کے بعد بولٹ کو ہندوستان کے لیے خطرناک بولر بنا دیتا ہے۔دوسری جانب نیوزی لینڈ پاکستان کے خلاف میچ میں شکست کھانے کے بعد مضبوط بڑا اسکورکرنے کے لیے اپنے بیٹنگ آرڈر پر نظر رکھے گا۔ یہ ایک ایسا شعبہ ہوگا جسے ہندوستان نشانہ بنانے کی کوشش کرے گا اگر اس کے بولروں، خاص طور پر بھونیشور کمار سے ابتدائی وکٹوں کے حصول کی امید رہے گی۔ مختصراً، ہندوستان کو اتوارکو نیوزی لینڈکے چیلنج کے خلاف اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور ایک شکست کے بعد واپسی کرنے کی اپنی صلاحیت کو برقرار رکھنا ہوگا۔
ٹیمیں
ہندوستان: ویراٹ کوہلی (کپتان)، روہت شرما، کے ایل راہول، سوریہ کمار یادیو، رشبھ پنت (وکٹ کیپر)، ہاردک پانڈیا، رویندرا جڈیجہ، بھونیشور کمار، محمد سمیع، جسپریت بمراہ، ورون چکرورتی، شاردول ٹھاکر، روی چندرن اشون اور راہول چہر۔
نیوزی لینڈ: کین ولیمسن (کپتان)، مارٹن گپٹل، ڈیرل مچل، ڈیون کونوے، ٹم سیفرٹ (وکٹ کیپر)، جیمز نیشم، گلین فلپس، مچل سینٹنر، ایش سودھی، ٹرینٹ بولٹ، ٹم ساو ¿تھی، مارک چیپ مین، ایڈم ملنے، کائل جیمیسن اور ٹوڈایسٹل۔