نئی دہلی ۔ ہندوستان ایک ہنگامی منصوبے پر کام کر رہا ہے، جس میں یوکرین سے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے متبادل ہوائی راستوں کوشروع کرنا بھی شامل ہے، روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے یوکرین کے خلاف فوجی آپریشن شروع کرنے کے بعد بڑے تنازعہ کے خطرے کے درمیان ہندوستان اہم فیصلوں پر غور کررہا ہے ۔یوکرین میں تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر وزارت خارجہ نے ہنگامی منصوبے پر عمل درآمد کے لیے کئی اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیے ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شہری طیاروں کے لیے یوکرین کی فضائی حدود کی بندش کے پیش نظر ہندوستانیوں بالخصوص طلبہ کو واپس لانے کے لیے متبادل راستے فعال کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اضافی روسی بولنے والے عہدیداروں کو یوکرین میں ہندوستانی سفارت خانے میں بھیجا جا رہا ہے اور انہیں پڑوسی ممالک میں تعینات کیا جا رہا ہے۔ذرائع نے کہا کہ یوکرین میں ہندوستانی سفارت خانہ کام کر رہا ہے اور اس کی ہدایات پر احتیاط سے عمل کیا جانا چاہئے۔ ہنگامی منصوبے کو نافذ کرنے کے لئے کام جاری ہے۔ ہندوستان اس مشرقی یورپی ملک سے اپنے شہریوں، خاص طور پر طلباء کی مدد کے اقدامات پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان یوکرین میں تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اس بات پر توجہ مرکوز کر رہا ہے کہ ہندوستانیوں کی مدد کیسے کی جائے۔
حکام نے کہا ہے کہ ہم تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہماری پوری توجہ ہندوستانی شہریوں بالخصوص طلباء کی حفاظت اور حفاظت پر مرکوز ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت خارجہ کی جانب سے چند روز قبل قائم کیے گئے کنٹرول روم میں توسیع کی جا رہی ہے اور اسے 24 گھنٹے کی بنیاد پر فعال بنایا جا رہا ہے۔ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لیے خصوصی طیارے بھیجے جانے کا امکان نہیں ہے، بشمول ہندوستانی سفارت خانے کے عملے، کیونکہ یوکرین کی فضائی حدود بند کردی گئی ہے۔ذرائع نے کہاحکومت وہاں ہندوستانیوں کی مدد کرنے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ اس موضوع پر کئی سطحوں پراجلاس ہورہے ہیں ۔ایک اندازے کے مطابق اس وقت یوکرین میں 15000 ہندوستانی ہیں۔
یاد رہے کہ یوکرین کے حالات اس وقت خراب ہوئے جب روسی صدر پیوٹن نے یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی کا اعلان کیا۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان مکمل فوجی تنازعہ کے امکانات کے بارے میں خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ساتھ ہی یوکرین کے صدر بلوڈیمیر زیلینسکی نے کہا کہ یہ حملہ یورپ میں ایک بڑی جنگ شروع کر سکتا ہے۔
ہندوستان کی یوکرین میں اپنے شہریوں کی حفاظت پرتوجہ مرکوز
- Advertisement -
- Advertisement -