Sunday, June 8, 2025
Homeبین الاقوامیہندوستان کے داماد بورس جانسن کی کامیابی پر ایک طبقہ کافی خوش

ہندوستان کے داماد بورس جانسن کی کامیابی پر ایک طبقہ کافی خوش

- Advertisement -
- Advertisement -

لندن ، نئی دہلی ۔ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی کامیابی پر ہندوستان میں ایک حلقہ کافی خوش ہے کیونکہ ان کاہندوستان سے ایک خاص تعلق ہے۔ ایک وقت جانسن نے خود کو  ہندوستان  کا داماد  قرا ردیا تھا۔دراصل ان کی سابق بیوی میرینا کا تعلق ہندوستان سے ہے۔ میرینا اور جانسن میں گزشتہ برس علیحدگی ہو گئی تھی اور دونوں کے درمیان طلاق کا مقدمہ چل رہا ہے۔

میرینا ہندوستان کے معروف صحافی اور ادیب آنجہانی خوشونت سنگھ کی بھتیجی ہیں۔ میرینا کی والدہ دیپ سنگھ،جو ابھی حیات ہیں ان کی شادی خوشونت سنگھ کے چھوٹے بھائی دل جیت سنگھ سے ہوئی۔ لیکن مختصر مدت کے بعد دونوں میں طلاق ہو گئی اور اس کے بعد دیپ سنگھ نے برطانوی صحافی سر چارلس وہیلر سے شادی کر لی۔

دیپ سنگھ کی بڑی بہن امرجیت سنگھ کی شادی بھی خوشونت خاندان  میں ہی ہوئی۔ ان کی شادی خوشونت سنگھ کے بڑے بھائی بھگونت سنگھ کے ساتھ ہوئی تھی۔ یہ  معاملہ یہیں ختم نہیں ہوتا ہے۔ اس کا ایک دلچسپ تعلق بالی ووڈ کے اداکار  سیف علی خان سے بھی ہے۔ سیف علی خان کی سابق بیوی اور اداکارہ امریتا سنگھ بھگونت سنگھ کی بھتیجی ہیں۔

یہ رشتہ خاصا پیچیدہ دکھائی دیتا ہے۔ لیکن ادیبہ ناومی دتہ نے اس پیچیدہ معمہ کو ٹوئٹر پر سہل انداز میں کچھ اس طرح بیان کیا ہ بورس جانسن کی ساس نے خوشونت سنگھ کے سب سے چھوٹے بھائی سے شادی کی۔ ان کی بہن کی شادی خوشونت سنگھ کے بڑے بھائی سے ہوئی۔ ساس نے کسی دوسرے شخص سے شادی کر لی، جس سے دو بیٹیاں پیدا ہوئیں ان میں سے ایک میرینا کی شادی بورس جانسن سے ہوئی۔

میرینا کے ساتھ جانسن کی شادی 1993میں ہوئی تھی اور دونوں میں تقریباً پچیس برس تک میاں بیوی کا تعلق رہا۔ دونوں سے چار اولادیں ہیں۔ گزشتہ برس دونوں میں علیحدگی ہونے سے قبل بورس اپنی بیوی میرینا کے ساتھ متعدد بار ہندوستان کے دورے کئے  ہیں۔ بورس جب بھی ہندوستان  آتے تو اپنی اہلیہ کے رشتہ داروں کے پاس دہلی یا ممبئی میں قیام ضرور کرتے تھے۔

خوشونت سنگھ کے بیٹے اور معروف صحافی راہول سنگھ نے انگلش روزنامہ میں اپنے ایک کالم میں لکھا ہے کہ جانسن گزشہ برس اپنی بیوی اور تین بچوں کے ساتھ رن تھمبور ٹائیگر ریزرو آئے تھے۔ خاندان کے لوگوں کے ساتھ ملاقات کے دوران ان کی جانسن سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔ راہول سنگھ مزید لکھتے ہیں گو چند برس قبل جانسن سے ممبئی میں میری ملاقات ہوئی تھی۔ لیکن یہ پہلا موقع تھا جب ان کے ساتھ براہ راست اور کافی تفصیلی گفتگو کرنے کا موقع ملا۔ مجھے یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ انہیں ہندوستان اور یہاں کی سیاست کی کافی معلومات ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم جانسن 2003 میں بھگونت سنگھ کے پوتے کی شادی میں شرکت کے لیے جنوبی ریاست کیرالا گئے تھے، جہاں ایک ہاتھی نے ان پر حملہ کردیا تھا۔ ہندوستان  کے حوالے سے جانسن کو کئی مرتبہ شرمندگی  بھی اٹھانی پڑی ہے۔ جب وہ خارجہ سکریٹری تھے تو انہوں نے سکھوں کے ایک گردوارے کا دورہ کے دوران  ہندوستان میں وہسکی ایکسپورٹ کرنے کی بات کردی تھی جب کہ سکھ مذہبی لحاظ سے الکحل کو حرام قرار دیتے ہیں۔ ایک سکھ خاتون نے بورس جانسن سے غصہ میں کہا  آپ کو سکھوں کے گردوارے میں ایسا کہنے کی ہمت کیسے ہوئی۔

بورس جانسن کے وزیر اعظم منتخب ہونے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے مبارک باد دیتے ہوئے ٹوئٹ کیا، بورس جانسن کو بھاری اکثریت سے اقتدار میں واپس لوٹنے پر مبارک باد۔ میری طرف سے انہیں نیک خواہشات۔ ہند ۔برطانیہ  کے قریبی تعلقات کے لیے ہم ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے۔