Friday, March 29, 2024
Homesliderہندوستان کے 88 فیصد عوام تمباکو نوشی کے خلاف سخت قانون کے...

ہندوستان کے 88 فیصد عوام تمباکو نوشی کے خلاف سخت قانون کے حامی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ہندوستان کے 80 فیصد عوام کا خیال ہے کہ سگریٹ ، بیڑی اور تمباکو کا استعمال ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اور اس سے نمٹنے کے لئے سخت قانون بنایا جانا چاہئے ۔غیر سرکاری تنظیم کنزیومر وائس کی طرف سے جاری ایک سروے کے مطابق ملک کی 10 ریاستوں میں 80 فیصد سے زیادہ ہندوستانیوں کا خیال ہے کہ سگریٹ ، بیڑی ، تمباکو نوشی اور تمباکو کا استعمال ایک بہت ہی سنگین مسئلہ ہے ۔

 سروے میں کہا گیا ہے کہ 72 فیصد لوگ سیکنڈ ہینڈ سموک  کو صحت کے لئے ایک سنگین خطرہ سمجھتے ہیں۔ اس کے علاوہ 88 فیصد لوگ موجودہ تمباکو نوشی کی روک تھام کے متعلق قانون کو مضبوط بنانے کی حمایت کرتے ہیں۔ ہندوستانی عوام کا ماننا ہے کہ ایرپورٹس ، ریستوراں اور ہوٹلوں اور دیگر کھلے مقامات پر سگریٹ اور بیڑی کی فروخت اور تمباکو مصنوعات کے اشتہاروں پر پابندی عائد کی جانی چاہئے ۔ یہ سروے 10 ریاستوں کے 1476 بالغ افراد پر کیا گیا ۔

سروے میں 10 زبانیں ہندی ، گجراتی ، پنجابی ، اوڑیا ، مراٹھی ، تمل ، بنگالی ، تلگو ، ملیالم اور کنڑا بولنے والے افراد کو شا مل کیا تھا ۔ کنزیومر وائس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اے سانیال نے کہا کہ بیشترعوام تمباکو نوشی کی روک تھام کے متعلق قانون کو مضبوط کرنے کے حق میں ہے اور یہ صحت عامہ کی بہتری کی سمت ایک اہم قدم ہے ۔

تمباکو دنیا بھر میں دیگر اقسام کی بیماریوں اور قبل از وقت اموات کا سب سے بڑا سبب ہے ۔ ہندوستان میں ہر سال 10 لاکھ سے زیادہ افراد تمباکو سے متعلق بیماریوں کے سبب جاں بحق ہو رہے ہیں ۔ ایک اندازے کے مطابق ہندوستان میں 26 کروڑ سے زائد لوگ تمباکو کا استعمال کرتے ہیں اور امراض میں اضافہ کی وجہ بنتے ہیں۔