نئی دہلی۔ ہندوستانی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ حکومت دفاعی شعبے میں جدید کاری اور صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے اور اس کے نتیجے میں گزشتہ پانچ برسوں میں ملک کی دفاعی برآمدات میں 334 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور ہندوستان اب 75 فیصد سے زیادہ ممالک کو سامان برآمد بھی کررہا ہے ۔
راج ناتھ سنگھ نے آئندہ مارچ میں گجرات کے گاندھی نگر میں منعقد ہونے والی دفاعی نمائش 2022 سے قبل یہاں مختلف ممالک کے سفیروں کے ساتھ ایک گول میز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے دفاعی سازوسامان کے درآمد کنندہ کا رول مسلسل بدل رہا ہے اور دفاعی شعبے میں برآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مسلح افواج کی جدیدکاری ، اعلیٰ معیار اور سستے ہتھیاروں کے نظام اورپلیٹ فارم تیارکرنے کی سمت میں کئی اقدامات کئے ہیں۔
راج ناتھ نے کہا ہماری دفاعی برآمدات میں گزشتہ پانچ سال میں 334 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اب ہندوستان 75 سے زائد ممالک کو برآمدات کر رہا ہے ۔ برآمدات کے شعبے میں ہماری کارکردگی ہمارے دفاعی سازوسامان کی مسابقت اور معیار کے بارے میں مضبوط اشارہ دیتی ہے ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت دفاعی شعبے میں جدید کاری اور صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے ۔ سال 2021-22 کے سالانہ بجٹ میں دفاعی اسکیم میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 18.75 فیصد اضافہ کیاگیا ہے ۔ گزشتہ 15 برسوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہے ۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وہ تمام دوست ممالک کو یقین دہانی کروانا چاہتے ہیں کہ ہندوستان اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج کولیکٹو سکیورٹی سسٹم کے تیئں پابند عہد ہے ۔ اس میں یہ امن وامان میں خلل ڈالنے والوں اور حملہ آوروں سے مل کر نمٹنے کی بات کہی گئی ہے ۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پچھلی دفاعی نمائشوں میں حاصل کی گئی حصولیابیوں کو آگے بڑھاتے ہوئے اس مرتبہ کی نمائش میں بڑی تعداد میں شرکاءاور غیرملکی اور ہندوستانی کمپنیاں حصہ لیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کی حصہ داروں اور نئے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ سنگھ نے کہا کہ اس طرح کی تقریبات میں خیالات کے باہمی تبادلے سے تعلقات مضبوط ہوتے ہیں اور سب ایک دوسرے کے مفادات کو سمجھتے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ دفاعی نمائش2022 دنیا کوگزشتہ پانچ سے سات برسوں میں ہندوستان کے دفاع اور تحقیق ، پیداوار ، جدید ٹیکنالوجی اور فلاحی پالیسیوں کی جھلک دکھائی دے گی۔ اس نمائش میں مختلف ممالک کی شرکت سے باہمی فائدہ مند تعلقات کو تقویت ملے گی۔ ہندوستان باہمی فائدے اور مفادات کے تحفظ کی بنیاد پر کاروبار کرنے کے لیے تیار ہے ، جس سے سبھی کو فائدہ ہو سکے ۔