Wednesday, April 23, 2025
Homeتازہ ترین خبریںہندو مہا سبھا بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی...

ہندو مہا سبھا بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی در خواست دائرکرے گی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی:  ہندو مہا سبھا نے بھی ایودھیا کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی در خواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ہندو مہا سبھا کے وکیل وشنو جین نے یہ اطلاع دی۔جین نے کہا کہ ”آج ہم سپریم کورٹ کے،مسلم جماعت کو ایودھیا یا کسی اور جگہ پر جہاں بورڈ کو صحیح لگے،پانچ ایکڑ اراضی دینے کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی در خواست دائر کریں گے۔

اسی دوران،وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے لطالبہ کیا کہ سنی وقف بورڈ کو مسجد کی تعمیر کے لئے ایودھیا کی میونسپلٹی کی حدود سے باہر زمین الاٹ کی جائے۔مرکزی وی ایچ پی کے نائب صدر چمپتارائی نے کہا کہ راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ کے سر براہ موہن بھاگوت کو ایودھیا میں رام مندر بنانے کے لئے قائم کئے جانے والے ٹرسٹ کا چئیرمین بننا چاہئے۔

واضح ہو کہ،سپریم کورٹ نے 9نومبر کو ایودھیا میں متنازعہ اراضی کو رام مندر بنانے کی راہ ہموار کردی تھی۔عدالت نے سنہ وقف بورڈ کو مسجد کی تعمیر کے لئے پانچ ایکڑ اراضی دینے کی ہدایت کی ہے۔

چمپا تارائی نے میڈ یا نمائندوں کو بتایا کہ پہلے ایودھیا ایک چھوٹی میونسپلٹی تھی،لیکن دسمبر 2018 میں،ایودھیا اور فیض آباد کی بلدیات کو ایک کارپوریشن میں ضم کر دیا گیا۔تاہم،سنی وقف بورد کو پرانی ایودھیا میونسپل حدود سے باہر پانچ ایکڑ الاضی الاٹ کر نی چاہئے۔مسلم فریق کی طرف سے سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی در خواست دائر کرنے کے سوال پر چمپتا رائی نے کہا کہ ”یہ ان کا قانونی حق ہے“۔