Sunday, June 8, 2025
Homesliderہنی ٹراپ :ہندوستانی فوجی نوجوان پاکستان کو خفیہ معلومات فراہم کرنے کا...

ہنی ٹراپ :ہندوستانی فوجی نوجوان پاکستان کو خفیہ معلومات فراہم کرنے کا ملزم

- Advertisement -
- Advertisement -

جے پور۔ ہنی ٹراپ فوجی جوان جسے یہاں پاکستانی ایجنٹوں کے ساتھ اپنی رجمنٹ کی جنگی مشق کے خفیہ دستاویزات اور ویڈیوز شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، اسے  یہاں  مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جس کے بعد عدالت نے اسے دو دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا، حکام نے جمعرات کو یہ تفصیلات بتائیں ۔اے ڈی جی پی انٹیلی جنس امیش مشرا نے کہا کہ جرم کی سنگینی اور مکمل تحقیقات کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے عدالت نے اس معاملے میں  مغربی بنگال کے رہنے والے شانتیموئے رانا کو دو دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملزم گزشتہ دو سالوں سے واٹس ایپ اور ٹیلی گرام کے ذریعہ پاکستانی خواتین ہینڈلرز سے رابطے میں تھا۔اب تک کی گئی تحقیقات میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ ملزم فوج کی تزویراتی طور پر حساس اور خفیہ معلومات کے بدلے رقم وصول کررہا تھا۔مشرا نے کہا کہ ملزم کے بینک اکاؤنٹ ریکارڈ میں رقم کی وصولی کی تصدیق ہوگئی ہے۔مزید تفتیش جاری ہے۔

ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس امیش مشرا نے کہا کہ پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے راجستھان میں جاسوسی کی سرگرمیوں کی سی آئی ڈی انٹیلی جنس آپریشن سرحد کے تحت مسلسل نگرانی کر رہی ہے۔ اس نگرانی کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ فوجی جوان شانتی موئے رانا سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستانی انٹیلی جنس ہینڈلرز سے مسلسل رابطے میں تھا۔ جب انٹیلی جنس جے پور کی ٹیم نے اس جوان کی سرگرمیوں کی نگرانی کی تو وہ ہنی ٹریپ اور پیسوں کے لالچ میں سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان  خاتون ایجنٹ کے ساتھ ملٹری کی اسٹریٹجک اہمیت کی معلومات شیئر کرتا پایا گیا۔ 25 جولائی کو شانتی موئے رانا کو حراست میں لے لیا گیا۔

 مشرا نے کہا کہ ملزم جوان سے مختلف انٹیلی جنس ایجنسیوں نے جوائنٹ انکوائری سنٹر، جے پور میں پوچھ گچھ کی۔ پوچھ گچھ کے دوران اس نے بتایا کہ وہ 2018 سے انڈین آرمی میں ہے اور کافی عرصے سے واٹس ایپ چیٹ اور واٹس ایپ آڈیو اور ویڈیو کالنگ کے ذریعے خواتین پاک ایجنٹس سے رابطے میں تھا۔ مشرا نے مزید کہا کہ ایک گرنور کور عرف انکیتا نے اپنی شناخت شاہجہاں پور، اتر پردیش کی رہنے والی بتائی اور کہا کہ وہ وہاں ملٹری انجینئرنگ سروس میں کام کرتی ہے۔ ایک اور لڑکی نے اپنا تعارف نشا کے طور پر کرایا اور کہا کہ وہ ملٹری نرسنگ سروس میں کام کر رہی ہے۔

 اس شخص کو ہنی ٹریپ کرنے کے بعد لالچ دے کر انہوں نے فوج سے متعلق خفیہ دستاویزات کی تصاویر اور جنگی مشقوں کی ویڈیوز مانگی اور بدلے میں بڑی رقم کا وعدہ کیا۔ اس لیے ملزم جوان نے اپنی رجمنٹ کی خفیہ دستاویزات اور ویڈیوز پاکستانی خواتین ایجنٹوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے بھیجیں جس کے لیے پاکستانی خاتون ایجنٹ نے اس کے بینک اکاؤنٹ میں رقم بھیجی۔ ڈی جی مشرا نے کہا کہ ملزم سے پوچھ گچھ اور موبائل فون کے تکنیکی تجزیہ میں حقائق کی تصدیق کے بعد ملزم کے خلاف گورنمنٹ سیکریٹ ایکٹ 1923 کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے۔