Wednesday, April 23, 2025
Homesliderہنی ٹریپ گرل ارچنا ناگ کی گرفتاری سے اہم شخصیتیں بے نقاب ہونے...

ہنی ٹریپ گرل ارچنا ناگ کی گرفتاری سے اہم شخصیتیں بے نقاب ہونے کا امکان

- Advertisement -
- Advertisement -

بھونیشور۔ بھونیشور کی ایک نوجوان خاتون ارچنا ناگ کی گرفتاری جوکہ  ایک اوڈیا فلم پروڈیوسر کو مبینہ طور پر ہنی ٹریپ کرنے کے الزام میں کی گئی ہے   ، اس گرفتاری سے  اڈیشہ کی کئی اہم شخصیات کو نیندیں اڑرہی ہیں ۔اطلاعات کے مطابق حکمران بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) اور اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے تقریباً 20 لیڈروں کے علاوہ ممتاز کاروباری، فلم پروڈیوسرز اور رئیل اسٹیٹ  کے معروف نام  بھی اس خاتون کے ہنی ٹریپ میں پھنس گئے، جنہوں نے مبینہ طور پر اعلیٰ خدمات حاصل کی تھیں۔ پروفائل لڑکیوں کو دولت مند صارفین کو خوش کرنے کے لیے کال  کیا گیا تھا ۔

یہ بات اس وقت سامنے آئی جب ایک لڑکی نے اوڈیا کے فلم پروڈیوسر اکشے پاریجا کے خلاف شکایت درج کروائی اور ان پر جنسی استحصال کا الزام لگایا۔ اس شکایت کے بعدایک لڑکی کے ساتھ پریجا کی کچھ مبینہ طور پر فحش تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔ایک دن بعد فلم پروڈیوسر نے نیاپلی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی کہ ارچنا اور ایک اور خاتون شردھانجلی بہیرا نے ان سے 3 کروڑ روپے کی تاوان  طلب کیا ہے۔فلم کے پروڈیوسر نے اپنی شکایت میں کہا انہوں نے دھمکی دی اگر میں پیسے دینے میں ناکام رہا تو وہ مجھے ٹکڑے ٹکڑے کر دیں گے۔

بھونیشور کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) پرتیک سنگھ نے کہا کہ ایک اور خاتون نے بھی ارچنا کے خلاف 2 اکتوبر کو کھنداگیری پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ اس کے پاس اس کی کچھ فحش تصاویر ہیں اور وہ اسے بلیک میل کررہی ہے۔ارچنا نے شکایت کنندہ کے ساتھ دوستی کرکے اس کے نجی لمحات کی چند تصاویرلی تھیں۔ اس کے بعد ملزم خاتون نے اسے بلیک میل کرنا شروع کردیا۔ ڈی سی پی نے مزید کہا کہ ارچنا نے لڑکی کو پریجا کو بلیک میل کرنے پرمجبورکیا۔

خاتون کی طرف سے شکایت موصول ہونے کے فوراً بعد کھنڈگیری پولیس نے ارچنا کوگرفتارکیا اور بھونیشور میں مؤخر الذکر کے گھر سے چار موبائل فون، دو ٹیبلٹس، ایک لیپ ٹاپ اور پین ڈرائیو اور پاس بکس ضبط کرلئے۔پولیس کو ملزم کے ساتھ کئی نامور شخصیات کی تصاویر اور ویڈیو کلپس جیسے مشتبہ ثبوت ملے۔ اس لیے پولیس نے ارچنا کو عدالت میں پیش کیا۔ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ارچنا کی مقامی عدالت میں پیشی نے بھی کئی سوالات اٹھائے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ارچنا کے کہنے پر کام کرنے والی لڑکیوں کے طاقتور لوگوں سے جسمانی تعلقات تھے اور خفیہ کیمرے ان کے خانگی لمحات کو قید کررہے تھے۔ بعد میں ارچنا نے ان تصاویر اور ویڈیوز کو بلیک میل کرنے اور امیر اور طاقتور لوگوں سے پیسے بٹورنے کے لیے استعمال کیا۔ارچنا اور اس کے شوہر جگ بندھو چند جو ایک متوسط ​​طبقے کے پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں، ایک پرتعیش طرز زندگی سے لطف اندوز ہورہے تھے۔ وہ ایک محلاتی عمارت میں ٹھہرے ہوئے تھے اور لگژری کاریں اور بائیک استعمال کررہے تھے۔اوڈیشہ اسمبلی کے سابق اسپیکرسرجیا نارائن پاترو، کانگریس کے سابق ایم ایل اے کیلاش چندر کلیسیکا، سابق ڈویژنل ریلوے مینیجر انوپ کمار ستپاتھی کو محلاتی عمارت کے اندر جوڑے کے ساتھ تصویریں بناتے ہوئے دیکھا گیا، جو فلموں اور ٹی وی سیریلز کی شوٹنگ کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔ یہ تصاویرسوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی ہیں۔

ارچنا کے ساتھ سابق مرکزی وزیر جوال اورم کی تصاویر بھی وائرل ہوئی ہیں۔اورم نے کہا کہ وہ ارچنا یا اس کے شوہر کو نہیں جانتے۔ بی جے پی ایم پی نے کہا کہ چونکہ وہ ایک عوامی شخصیت ہیں، اس لیے بہت سے لوگ ان کے ساتھ تصویریں کھینچتے ہیں۔جب ارچنا اپنے آپ کو طاقتور لوگوں کے سامنے ایک وکیل کے طور پر متعارف کروا رہی تھیں، ان کے شوہر نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر بتایا تھا کہ وہ بی جے ڈی ممبر ہیں۔تاہم ارچنا اور ان کے شوہر یا بی جے ڈی نے اس معاملے پر ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔منگل کو اپوزیشن بی جے پی اور کانگریس نے معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا۔