نئی دہلی ۔اب جبکہ 11 جولائی کو عالمی یوم آبادی منایا جائے گا تو اس موقع پر اتر پردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی زیر قیادت حکومت 30-2021 تک آبادی پر قابو پانے کے بارے میں اپنی نئی پالیسی کو متعارف کرے گی ۔ یوگی نے آبادی پر قابو پانے کے لئے کمیونٹی مرکوز طرز عمل اپنانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ لوگوں کو بہتر سہولیات میسر آسکیں اور ریاست کو صحیح طور پر ترقی دی جاسکے۔
یوگی نے ایک بیان میں کہا کہ غربت اور ناخواندگی آبادی میں اضافے کے سب سے بڑے عوامل ہیں۔ کچھ فرقوں میں آبادی کے بارے میں آگاہی کا فقدان ہے اور اس لئے ہمیں برادری پر مبنی بیداری کی کوششوں کی ضرورت ہے۔ان کے اس بیان سے پھر ایک مرتبہ اقلتیوں میں بے چینی پائی جاتی ہے ۔
ایک حکومتی ترجمان کے مطابق ریاست میں اس وقت شرح پیدائش 2.7 فیصد ہے جبکہ یہ عملی طور پر 2.1 فیصد سے کم ہونا چاہئے ۔ بیشتر ریاستوں نے اترپردیش اور بہار کو چھوڑ کر اس نشانے کو حاصل کرلیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ پالیسی آبادی پر قابو پانے کے پانچ جہتی نقطہ نظر پرعمل کرے گی اور اس میں صحت کو بہتر بنانے پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔ اترپردیس میں آبادی پر کنٹرول کی مجوزہ پالیسی کا مقصد خاندانی منصوبہ بندی پروگرام کے تحت جاری مانع حمل اقدامات کی رسائ کو بڑھانا اورمحفوظ اسقاط حمل کا ایک مناسب نظام مہیا کرنا ہے۔
ترجمان کے بموجب دوسری طرف عدم استحکام اور بانجھ پن جیسے مسائل کے حل فراہم کرنے اور صحت کی بہتر سہولیات کے ذریعے بچوں اور زچگی کی شرح اموات میں کمی کے ذریعہ آبادی کو مستحکم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ پالیسی کا ایک اورطبقہ بوڑھوں کی دیکھ بھال کے لئے جامع انتظامات پر توجہ دے گا جبکہ 11 اور 19 سال کے درمیان نوعمروں کی تعلیم ، صحت اور تغذیہ کے بہتر انتظام پر بھی توجہ دی جائے گی۔