رائے بریلی: اترپردیش کے رائے بریلی میں پولیس نے 30,000 کلونقلی ’زیرہ‘ بر آمد کیا ہے،جو ناریل کے جھاڑو کے ٹکڑوں،گھاس اور پتھر کے پاؤڈر کے استعمال سے تیار کیا گیا ہے۔پولیس نے اس معاملہ میں سات افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
پولیس نے 30,000 کلوگرام نقلی زیرہ بر آمد کیا،جس میں اصلی زیرہ ملاکر ریاست کے مختلف شہروں میں لے جایا جا نا تھا۔مہاراج گنج پولیس سپرنٹنڈنٹ وینیت سنگھ نے بتایا‘یہ نقلی زیرہ ضلع کے مہاراج گنج علاقے میں ایک مے شفٹ گڑ کے پودے پر چھاپے کے دوران بر آمد ہوا ہے۔مختلف تاجروں کو فروخت کئے جانے سے قبل نقلی زیرہ کو 80سے 20کے تناسب میں اصلی زیرہ ملایا جاتا تھا“۔
ملزم جھاڑو بنانے کے لئے گھاس خرید تا تھا اور اسے زیرہ کے سائز کے ٹکڑے میں کاٹا جاتا تھا۔اس کے بعد اسے گرم گڑ کے ساتھ ملایا جاتا تھا اور اسے اصلی زیرہ میں ملاکر بازار میں فروخت کیا جاتا تھا۔ونیت سنگھ نے بتایا کہ،دہلی میں بر آمدگی کے بعد ہمیں معلوم ہوا کہ مہاراج گنج میں کچھ لوگ جھاڑو بنانے کے لئے استعمال کی جانے والی گھاس خرید تے ہیں،لیکن جھاڑو نہیں بناتے۔اس سے شک پیدا ہوا اور جب ہماری ٹیموں نے ان پر کارروائی کی تو،وہ نقلی زیرہ بنانے والے گروہ میں سے تھے۔
اس گروہ کے ارکان نقلی زیرہ بیچ کر 50 سے 60 گنا زیادہ منافع کماتے ہیں اور ایک سال سے زیادہ عرصے سے یہ کام چل رہا تھا۔اس مقدمے میں درج افراد میں،پرشانت سدو،کملیش موریہ،ہ،پنکج ورما،اندریجیت،پون گپتا،راجندر پرساد اور چھوٹے لال شامل ہیں،اور یہ تمام ہی مہاراج گنج کے رہنے والے ہیں۔مذہ ملزمان فرار ہیں۔ان کی گرفتاری کے لئے پولیس کی دو ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔