Monday, June 9, 2025
Homeبینات1451 ھ میں حج و عمرہ کچھ یوں ہوگا....

1451 ھ میں حج و عمرہ کچھ یوں ہوگا….

سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ انسان کو راحتیں اور آسانیاں میسر آنے لگی ہیں۔ مملکت سعودی عربیہ بھی ان ایجادات کا مؤثر استعمال کرتے ہوئے اپنے مہمان عازمین حج و عمرہ کو بہتر سے بہتر سہولتیں بہم پہنچانے کوشاں رہتا ہے۔ وزارت حج و عمرہ سعودی عربیہ ہر سال حج و عمرہ کے دوران عازمین کو پیش آنے والی مشکلات کا جائزہ لیتے ہوئے انہیں دور کرنے اور آئندہ بہتر سے بہتر سہولتیں پہنچانے کے اقدامات کرتا رہتا ہے ۔ ان دنوں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا بھی خوب استعمال ہونے لگا ہے۔ وزارت حج و عمرہ ، عازمین کی راحت اور آسانی کے لئے مملکت میں داخلہ سے لے کر مناسک کی ادائی اور واپسی تک کے مراحل کو سہل بنانے اقدامات کررہی ہے، جس کے لئے ایک منصوبہ بنایا گیا ہے کہ کس طرح انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے آسانیاں بہم پہنچائی جائیں۔
- Advertisement -
- Advertisement -

کیا آپ یہ تصوّر کر سکتے ہیں کہ آپ کے موبائل فون میں موجود ایپلی کیشن آپ کے لیے ایک اسمارٹ بریسلیٹ، کارڈ اور کانوں کے ایئرفونز کی سہولت پیش کرے جو آپ کو حج اور عمرہ ادا کرنے کے طریقہ کار کی معلومات فراہم کرتے رہیں ؟سعودی عرب میں وزارت حج اور عمرہ کی ویب سائٹ پر جاری ویڈیو کلپ میں 12 برس بعد مناسک حج کی ادائیگی کے تصوّر کو واضح کیا گیا ہے جس میں ٹیکنالوجی اور وسائل کا وسیع ترین استعمال حجاج بیت اللہ کے لیے زیادہ سے زیادہ راحت رسانی کا باعث ہو گا۔مذکورہ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ 1451 ہجری میں حج کی رجسٹریشن بذریعہ موبائل فون “ایپلی کیشن” ہو گی۔ اس کے ذریعہ عازم حج کو ایک بکس بھیجا جائے گا جس میں ایک بریسلیٹ، حاجی کا کارڈ اور ایئرفونز ہوں گے جو مناسک کی ادائیگی کے دوران حاجی کو معلومات فراہم کرتے رہیں گے۔ویڈیو کے مطابق الکٹرانک حاجی کارڈ کے ذریعہ بیرون ملک کے عازمین حج کسٹم پر رْک کر طویل انتظار کی زحمت سے بچ جائیں گے اور انہیں صرف اپنا کارڈ کسٹم پر نصب مشین سے گزارنا ہو گا۔ اسی طرح یہ عازمین اس کارڈ کے ذریعہ حرمین ٹرین میں سوار ہونے کے ساتھ اپنے مقررہ ہوٹل بھی پہنچ سکیں گے جہاں اْن کا سامان پہلے سے منتظر ہو گا۔طواف اور سعی کے دوران کلائی پر بندھا بریسلیٹ نہ صرف چکروں کی تعداد کا حساب رکھے گا بلکہ سعی کے دوران دو سبز بتیوں کے درمیان سے گزرنے پر متنبہ بھی کیا کرے گا تا کہ وہاں پر رفتار کو بدلا جا سکے۔ علاوہ ازیں طواف کے دوران ایئرفونز کے ذریعہ حاجی متعلقہ دعائیں بھی سْن سکیں گے۔یہ ایئرفونز حجاج اور حج کے منتظمین کے درمیان زبان کی رکاوٹ بھی دور کر دیں گے اور ان کے ذریعہ حجاج کو مختلف زبانوں میں گفتگو کا ترجمہ میسّر ہو گا۔اگر کوئی حاجی اپنے ساتھیوں سے بچھڑ جائے گا تو اس کے پاس موجود الکٹرانک کارڈ موبائل فون کے ذریعہ اْس کے ٹھکانے کا تعیّن کرنے میں مدد گار ہو گا اور پھر آسانی کے ساتھ اْس تک پہنچا جا سکے گا۔