قاہرہ ۔ مصر کے علاقے سوہگ کے مقبرے سے 2 ہزار سال قدیم حنوط شدہ ممیاں اور درجنوں چوہے دریافت ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق برآمد ہونے والی دوممیوں کے اطراف میں حنوط شدہ چوہے سمیت دیگر چھوٹے جانور ترتیب سے رکھے ہوئے تھے۔
پتھر کے تابوت سے متعدد فن پارے بھی برآمد ہوئے جن میں کفن دفن کے طریقے واضع کئے گئے تھے۔آثار قدیمہ کے ماہرین کے بموجب مقبرہ تقریباً 2 ہزار سال قدیم ہے۔ مقبرے اس وقت دریافت ہوا جب اکتوبر میں اسمگلرز غیرقانونی طور پر نوادرات کے حصول کے لئے کھدائی کررہے تھے۔ آثار قدیمہ کی سپریم کونسل کے سکریٹری جنرل مصطفیٰ وزیری نے کہا کہ برآمد ہونے والا مقبرہ بہت خوبصورت اور رنگ برنگا ہے جو اب تک ہونے والی کئی دریافت کے مقابلے میں قابل توجہ ہے۔ نئے مقبرے کی دریافت سے سیاحوں کے آمد کا سلسلہ جو سیاسی عدم استحکام کے باعث متاثرہ تھا اب بہتر ہوجائےگا۔
خالد العنانی نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے جاری ایک مہم کے دوران مقبرے دریافت ہوئے جس کا آغاز اپریل میں کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل مصر کے جنوبی علاقے سقارہ کے قریب مقبروں سے 6 ہزار برس قدیم درجنوں بلیوں اور بھنوروں کی حنوط شدہ لاشیں دریافت ہوئی تھیں۔ قاہرہ کے جنوب میں واقع مقام سے دریافت کی گئی یہ حنوط شدہ بلیاں تقریباً 6 ہزار سال قدیم ہیں۔ وزیر برائے آثار قدیمہ خالد العنانی نے کہا ہے کہ محکمہ کی جانب سے جاری ایک کارروائی کے دوران مقبرے دریافت ہوئے ہیں اور اس کارروائی آغاز اپریل میں کیا گیا تھا۔