حیدرآباد : مہاراشٹرا کے ناندیڑ ضلع سے متصل تلنگانہ کے پانچ اسمبلی علاقوں میں موجود گاؤں کے منتخب نمائندوں سمیت دیگر لوگ تلنگانہ حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ ان گاؤں میں تلنگانہ حکومت کی فلاحی اسکیموں کو نافذ کریں یا ان کے دیہاتوں کو ریاست تلنگانہ میں ضم کیا جائے۔
متعدد سیاسی جماعتوں سے وابستہ عوام اور منتخب نمائندوں نے اس مطالبے کے ساتھ آئندہ انتخابات لرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے اپنے اس فیصلے کی اطلاع وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ سے منگل کے روز ملاقات کرتے ہوئے دی۔اور ان کی تحریک کے لئے وزیر اعلیٰ کی حمایت کی درخواست کی۔انہوں نے کہا کہ اگر ان کو الاٹ کیا جاتا ہے تو وہ ٹی آر ایس پارٹی کے ٹکٹ پر انتخابات لڑنے کے لئے تیار ہیں۔
ریاست مہاراشٹرا کے تلنگانہ کی سرحد سے متصل،ریاست مہاراشٹرا کے ناندیڑ ضلاع کے،نالگاؤں،بھوکر،دیگلور،کنوت اور ہٹھگاؤں اسمبلی حلقوں کے رہنماؤں نے اسمبلی کے احاطے میں تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کی۔انہوں نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ ”ہمارے دیہات ریاست تلنگانہ سے ملے ہوئے ہیں،لیکن جب ہمارے دیہاتوں اور ریاست تلنگانہ میں صورتھال کا موازنہ کیا جاتا ہے تو یہ بہت مختلف ہین۔ہمارے نزدیک واقع تلنگانہ کے دیہاتوں میں عوام اور کسان بہت خوش ہیں،جبکہ ہم پریشانی کا شکار ہیں۔
ان لوگوں نے ریست تلنگانہ کی مختلف اسکیموں کاتفصیلی ذکر کیا،اور اپنی ریاستی حکومت کی خامیوں کو،اور ان کے تئیں کو تاہیوں اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ ”ہمارا مطالبہ ہے کہ ریاست مہاراشٹرا،ریاست تلنگانہ کے ذریعہ چلائی جانے والی فلاحی اسکیموں کو نافذ کرے۔اگر مہاراشٹرا حکومت ایسا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے تو ہم اپنے گاؤں کو ریاست تلنگانہ میں ضم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
مہاراشٹرا کے دیہاتوں سے تعلق رکھنے والے عوام اور منتخب نمائندوں کے مسائل کو سننے کے بعد وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ”ضلع ناندیڑ سے تعلق رکھنے والے پانچ اسمبلی حلقہ کے لوگوں کے علاوہ بھیونڈی،شولاپور اور راجارا سے بھی لو گ اسمبلی انتکابات لرنے کے لئے ٹی آر ایس کے ٹکٹ مانگ رہے ہیں۔لہذا اس پر جلد ہی فیصلہ لیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست تلنگانہ میں فلاحی اسکیموں کے نفاذ کا مطالبہ واجبی ہے اور امید ہے کہ مہاراشٹرا حکومت اس مطالبے پر عمل کرے گی۔