متھرا۔ اترپردیش جرائم کےلئے کافی بدنام ریاست ہے اور اب خواتین علاج کے دوران دواخانوں میں بھی محفوظ نہیں ہے کیونکہ علاج کے دوران انکی عصمت ریزی کی جارہی ہے۔ یوپی کے ضلع متھرا کے ہائی وے علاقے میں واقع دواخانے میں زیر علاج ایک بچی کے ساتھ دواخانے کے کمپاونڈر کے ذریعہ عصمت دری کئے جانے کا معاملہ منظرعام پر آیا ہے ۔
پولیس ذرائع نے کہا ہے کہ ہائی وے علاقے میں واقع دواخانے میں ایک لڑکی کو علاج کے لئے شریک کیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ علاج کے دوران ایک کمپاونڈر نے جمعہ کی رات اس کی عصمت ریزی کی۔ متاثرہ کے بھائی کی جانب سے دی گئی تحریر میں الزام لگایا گیا ہے کہ ا س کی بہن سٹی ہاسپتال ہائی وے میں زیر علاج تھی،جمعہ کی رات تقریبا 12 بجے کمپاونڈر نے اس کے بہن کے ساتھ منھ کالا کیا۔
اس نے کہا کہ جب وہ وہاں پہنچا توکمپاونڈر شیام سندر اور نرس فرارہونے لگے ۔ شیام سندرکو پکڑنے کی کوشش کی تو اس کی پٹائی کردی گئی۔ ایف آئی آر میں دواخانے کے دو ڈاکٹروں ڈاکٹر گورو اور ڈاکٹر پنکج کے خلاف سازش رچنے کا معاملہ درج کیا گیا ہے ۔
پولیس نے کہا کہ متاثرہ کا ابھی طبی معائنہ نہیںکروایا گیا ہے ۔ لڑکی کا بھائی اس کے بہتر علاج کے لئے اسے جے پور لے گیا ہے ۔ اس کی حالت بہتر ہوجانے کے بعد اس کا طبی معائنہ کروایا جائے گا۔ دوسری جانب ابھی تک ملزم شیام شندرکو بھی گرفتار نہیں کیا گیا ہے ۔ پولیس اور مجسٹریٹ کے سامنے متاثرہ کا بیان درج ہوجانے کے بعد آگے کی کاروائی کی جائے گی۔
دریں اثناءسٹی اسپتال کے ڈاکٹر گورو نے کہا کہ یہ دواخانے کو بدنام کرنے کی سازش ہے ۔ انہوں نے ہی پولیس کو فون کر کے رات میں بلایا تھا۔ اسپتال میں سی سی ٹی کیمرے لگے ہیں جس کے فوٹیج پولیس کو فراہم کئے جارہے ہیں۔ وہ ہر قسم کی تحقیقات کے لئے تیار ہیں۔