اقوام متحدہ ۔ روس نے کہاہے کہ مغربی ایشیا میں امریکی فوجیوں کی موجودگی سے خلیج فارس میں جاری کشیدگی دورنہیں ہوگی ۔روس کے نائب وزیرخارجہ سرگئی ورشن نے میڈیا کو بتایاکہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہوئے حملے کے بعد مغربی ایشیا میں امریکی فوجیوں کی موجودگی سے خلیج فارس میں کشیدگی دور نہیں ہوگی ۔انھوں نے کہا ہم یہ نہیں سمجھتے کہ اس طرح کے مسائل فوجیوں کی تعداد بڑھاکر حل کیے جاسکتے ہیں ۔ہمیں لگتاہے کہ سبھی تفصیلات کی تصدیق کی جانی چاہئے ۔اس معاملہ کی جانچ کی جانی چاہئے ۔کسی بھی مسئلہ کا فوجی حل نہیں تلاش کیاجاناچاہئے ۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے بقیق اور خریص میں تیل کی تنصیبات پر اس ماہ کے اوائل میں ڈرون سے حملے کیے گئے تھے ،جسکی وجہ سے کمپنی کی 5.7 ملین بیرل خام تیل کی پیداوار متاثر ہوئی تھی ۔یہ سعودی عرب کی مجموعی یومیہ پیدوار کا نصف حصہ ہے ۔ یمن کے حوثی باغیوں نے سعودی عرب کی ارامکو تیل کمپنی پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔امریکہ اور کئی یوورپی ملکوں نے حملوں کے لیے ایران کو قصوروار ٹھہرایاہے ۔ایران نے ان حملوں میں خود کے ملوث ہونے سے انکارکیاہے ۔