Monday, June 9, 2025
Homeاقتصادیاتدیوالی سے پہلے دیوالیہ

دیوالی سے پہلے دیوالیہ

غذائی اجناس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ،عوام پریشان

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ ان دنوں ہندوستان میں تہواروں کا موسم ہے جیسا کہ دسہرہ کے بعد دیوالی آنے والے ہی لیکن اس دیوالی سے پہلے عام کا دیوالیہ نکل رہا ہے۔ پیاز، ٹماٹر اور لہسن کی مہنگائی کی مار برداشت کر رہے عوام کو اب تہوارکے موسم میں شکر، چنا اور اڑد سمیت کئی ضروری اشیا کے لئے بھی اپنی جیب اور زیادہ ڈھیلی کرنی پڑ رہی ہے۔ نوراتری شروع ہوتے ہی بالخصوص پوجا میں کام آنے والی چیزوں، پھولوں اور نارئل کے داموں میں زبردست اضافہ درج کیا گیا ہے۔

دہلی میں پھول کے دام جو پہلے 50 سے 70 روپے فی کلو تھے وہ اب 200 سے 300 روپے فی کلو تک بڑھ چکے ہیں۔ وہیں 20 روپے میں فروخت ہونے والا نارئل اب 25 سے 30 روپے میں فروخت ہونے لگا ہے۔ مکھانا بھی 800 روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے، اس کے داموں میں 50 روپے فی کلو کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ تہوار کے اس موسم میں چینی اور چنے کے داموں میں بھی اضافہ درج کیا گیا ہے۔

وزارت برائے صارفین امور اور غذا و عوامی ترسیل کی ویب سائٹ پر دی گئی قیمتوں کی فہرست کے مطابق، چینی کے داموں میں گزشتہ ایک مہینہ کے دوران ایک روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے۔ وہیں ایک تاجر نے کہا کہ گزشتہ ایک مہینے کے دوران چینی کے داموں میں تقریباً 300 روپے فی کونٹل کا اضافہ ہوا ہے۔ وزارت کی قیمتوں کی فہرست کے مطابق، دہلی میں یکم ستمبر کو چینی کی خرد بازار کی قیمت 39 روپے فی کلو تھی جبکہ 30 ستمبر 2019 کی قیمت 40 روپے فی کلو درج کی گئی ہے۔

وہیں، دہلی کے چینی کاروباری سشیل کمار نے کہا کہ ملک کے دارالحکومت دہلی میں چینی کے ہول سیل قیمت 3780 سے 3930 روپے فی کونٹل تھی جبکہ خردہ بازار میں قیمت 42۔47 روپے فی کلو چل رہی تھی۔ وزارت کی ویب سائٹ کے مطابق دہلی میں چنا یکم ستمبر کو 73 روپے فی کلو تھا جبکہ 30 ستمبر کو یہ 74 روپے فی کلو تک جا پہنچا۔ اڑد کی دال ایک مہینہ میں 84 روپے فی کلو سے بڑھ کر 87 روپے تک ہو گئی ہے۔

دہلی کی لارینس روڈ منڈی میں چنے کی قیمت 4350 روے فی کونٹل تھی۔ تاجروں نے کہا کہ گزشتہ ایک مہینے میں چنے کی قیمتوں میمں 200 روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ ستمبر کے مہینے میں ہونے والی بارش اور سیلاب کی وجہ سے سبزیاں تباہ ہو گئیں اور لوگ دال کی طرف متوجہ ہونے لگے، اس کی وجہ سے دال کی مانگ میں اضافہ ہو گیا۔ چنا اس وقت سب سے سستی دال ہے جس کا استعمال اب بیسن کے طور پر زیادہ ہونے لگا ہے، کیوں کہ مٹر کی دال چنے سے زیادہ مہنگی ہے۔

وزارت کی ویب سائٹ کے مطابق حالانکہ تور اور مونگ کی دال کے داموں میں خاص تبدیلی نہیں ہوئی ہے لیکن پیازکی قیمت ایک مہینے میں 42 روپے فی کلو سے 58 روپے اور ٹماٹر کی قیمت 37 روپے سے بڑھ کر 45 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔ غورطلب ہے کہ ایک ہفتہ قبل ملک بھر میں پیازکی قیمتوں نے آسمان چھونا شروع کی تھی، جس کے بعد حکومت نے پیاز کے داموں پر قابو پانے کے لئے اس کی درآمدات پر مکمل پابندی عائد کر دی۔ اس کے علاوہ ریٹیل اور ہول سیل کے تاجروں کے لئے پیاز کے ذخیرہ اندوزی (اسٹاک ) کی حد بھی طے کر دی۔

ریٹیل تاجروں کے لئے پیاز کے اسٹاک کی قیمت 100 کوئنٹل جبکہ ہول سیل تاجروں کے لئے 500 کونٹل طے کی گئی ہے۔ گزشتہ ایک مہینے میں لہسن کی قیمت تقریباً 400 فیصد بڑھ گئی ہے۔ دہلی میں لہسن اس وقت 200 روپے فی کلو کی قیمت پر دستیاب ہے۔