حیدرآباد: سابق وزیر محمد شبیر علی نے ہفتہ کے روز الزام لگایا کہ ریاستی حکومت تلنگانہ ریاست کے علیحدہ تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے کے باوجود ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین کو نظر انداز کر رہی ہے۔ملازمین کے لئے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے سخت انتباہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے،شبیر علی نے کہا حکومت سے پوچھا کہ ”کیا ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین علیحدہ تلنگانہ تحریک میں حصہ نہ لیتے، تو کیا تلنگانہ تحریک کامیاب ہوتی۔؟“۔
وزیر اعلیٰ کو”یو ٹرن“ وزیر اعلیٰ قرار دیتے ہوئے شبیر علی نے الزام لگایا کہ وزیر آعظم احتجاج کے وقت اور علیحدہ تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد ایک الگ لہجے میں بات کر رہے تھے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ کو متنبہ کیا کہ اگر انہوں نے ہڑتالی آر ٹی سی ملازمین کے خلاف ای ایس ایم اے نافذ کیا تو لوگ انہیں اقتدار سے بے دخل کر دیں گے۔
کے سی آر کی وزیر آعظم نریندر مودی سے ملاقات سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے شبیر علی نے الزام لگایا کہ وزیر آعظم کے ساتھ وزیر اعلیٰ کی ملاقات کا ایجنڈہ دنیا سے کہی جانے والی باتوں سے مختلف ہے۔انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے مودی سے اپنی غلطیوں کو معاف کرنے کی التجا کی ہے۔