حیدرآباد: کانگریس کیسینئیر رہنما اور سابق وزیر محمد علی شبیر نے پیر کو روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ہڑتال کر نے والے48,533 ملازمین کو بر خاست کرنے کے اعلان پر وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی جم کر سرزنش کی۔پیر کے روز کاما ریڈی بس ڈپو میں مظاہرہ کرنے والے آر ٹی سی ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے شبیر علی نے کہا کہ ”کے سی آر حکومت نے آر ٹی سی میں 48ملازمین کی بھی تقرری نہیں کی،لیکن وہ ایک ہی جھٹکے میں 48,000ہزار سے زائد ملازمین کو بر خاست کرنے کا اعلان کیا۔
اس فیصلے کو ہر گز بر داشت نہیں کیا جائے گا،کیونکہ آر ٹی سی عملے کو جمہوری حق ہے کہ وہ احتجاج کریں اور یہاں تک کہ وہ اپنے دیرینہ مطالبات کی تکمیل کے لئے ہڑتال بھی کریں۔شبیر علی نے کہا کہ کانگریس پارٹی آر ٹی سی کارکنوں کے مطالبات کی تکمیل تک ان کی مدد کرے گی اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ایک بھی ملازم اپنی ملازمت سے محروم نہ ہو۔
کانگریس لیڈر نے نشاندہی کی کہ تامل ناڈو کی اس وقت کی وزیر اعلیٰ جئے للیتا نے 2003میں 1.70لاکھ سے زیادہ آر ٹی سی ملازمین کو بر خاست کر دیا تھا،تاہم،اس فیصلے کو عدالت نے الٹا کر دیا اور تمام ملازمین کو بحال کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین کی طرف سے اٹھائے جانے والے تمام مطالبات بالکل جائز ہیں اور ان مطالبات کو پورا کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے ریاست کی تمام یونینوں سے کہا کہ وہ آر ٹی سی کارکنوں کو تعاؤن فراہم کریں،کیونکہ کے سی آر نے ایک ہی جھٹکے میں ہزاروں ملازمین کو برخاست کرکے ایک بری مثال قائم کی ہے۔اگر اب برداشت کیا گیا تو کے سی آر تمام محکموں اور کارپوریشنوں کے ملازمین کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کریں گے۔