نئی دہلی۔ کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ ہندوستان کی معیشت گہرے بحران میں ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اس سمت میں کوئی قدم نہیں اٹھا رہے ہیں۔کانگریس کے ترجمان آنند شرما نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ معیشت کے متعلق جو اعداد و شمار سامنے آ رہے ہیں وہ انتہائی تشویشناک ہیں۔ ملک میں مسلسل سرمایہ کاری گر رہی ہے ، بینک بحران میں ہیں، مانگ ٹوٹ رہی ہے ، پیداوارگھٹ رہی ہے اور مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں بڑی گراوٹ درج کی گئی ہے اور ا ن حالا ت سے نمٹنے کے لئے جلد ٹھوس قدم نہیں اٹھائے گئے تو آنے والے دنوں میں بحران مزید گہرے ہوجائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ آٹوموبائل شعبہ میں 35 لاکھ افرد کی ملازمتیں چلی گئیں۔ ہینڈ لوم شعبہ، کپڑا شعبہ، چمڑے کی صنعت اور یہاں تک کہ بسکٹ کمپنیاں بھی بحران میں ہیں۔ کمپنیاں مہینے میں کچھ دن فیکٹری بند رکھنے پر مجبور ہیں۔ بجٹ کی بنیاد پر آمدنی کے تحت حکومت کو25 لاکھ کروڑ روپے اکٹھے کرنے تھے لیکن ابھی تک صرف سات فیصد ہی جمع ہو پایا ہے ۔ گڈز اور سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) سے ریونیو جمع کرنے کے اعداد و شمار بھی امید کے مطابق نہیں ہے اور یہ ہدف سے تقریبا تین لاکھ کروڑ روپے کم ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ حکومت کے برعکس حالات کے باوجود انتقامی جذبے سے کام کر رہی ہے ۔ اس کی ایجنسیاں اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں اور یہاں تک کہ مخالف سیاسی پارٹیوں میں کام کرنے والے ملازمین کے ٹھکانوں پر چھاپے مار رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی دنیا کی سب سے امیر پارٹی ہے لیکن کانگریس پانچ سال سے اقتدار میں نہیں ہے پھر بھی اس کے دفتر کے ملازمین پر انکم ٹیکس کے چھاپے پڑ رہے ہیں۔ مودی حکومت مخالفین کو نشانہ بنا رہی ہے اور ان کے رہنماؤں اور ملازمین کو پریشان کر رہی ہے ۔
شرما نے کہا کہ صرف کانگریس ہی نہیں بلکہ دوسری پارٹیوں کے رہنماؤں کے خلاف بھی اسی طرح کی کارروائی کی جا رہی ہے ۔ کانگریس پارٹی کے نہ صرف تنخواہ دار ملازمین کو پریشان کیا جا رہا ہے بلکہ بہوجن سماج ، تیلگو دیشم ، نیشنلسٹ کانگریس ، ترنمول کانگریس پارٹیوں سمیت دوسری کئی اہم اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو بھی سرکاری ایجنسیوں کا استعمال کر کے پریشان کیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت بدنیتی سے کام کر رہی ہے اور انکم ٹیکس محکمہ کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے ۔ بی جے پی نے انتخابات میں کتنا پیسہ خرچ کیا ہے ، یہ سب کے سامنے ہے لیکن اس کے خلاف انکم ٹیکس محکمہ کچھ نہیں کر رہا ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ کانگریس کا اکاؤنٹ سیکشن بند پڑا ہے کیونکہ اس کے پانچ ملازمین کے گھر پر چھاپے پڑے ہیں اور ان کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے ۔ ان کے آبائی گھروں تک انکم ٹیکس کے عہدیدار پہنچ گئے ہیں جو انتہائی قابل مذمت ہے ۔ وزراءاور رہنماؤں پر تو چھاپے کی بات سمجھ میں آتی ہے لیکن ایک پارٹی کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، یہ حیرت کی بات ہے ۔
چین کے صدر کے ہندوستان دورہ کے حوالہ سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور چین دنیا کے دو اہم ممالک ہیں اور دونوں بڑی معیشتیں ہیں، اس لئے دونوں ممالک کو بات چیت کے ذریعہ باہمی تنازعات حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔