Thursday, April 24, 2025
Homeٹرینڈنگدو مہینوں کے بعد کشمیر میں ”وائس کال“ خد مات کا آغاز،پھر...

دو مہینوں کے بعد کشمیر میں ”وائس کال“ خد مات کا آغاز،پھر سے اپنے عزیزوں سے جڑ گئے لوگ

- Advertisement -
- Advertisement -

سری نگر: دو مہینوں کے بعد کشمیر میں ”وائس کال“ پھر سے شروع ہونے سے عوا م میں خوشی پھیل گئی ہے اور وہ اس سہولت کو پا کر کافی خوش ہیں۔کشمیر میں اب لوگوں کو اپنے عزیزوں اور رشتہ داروں کو دوستوں کو فون پر بات کرتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔کشمیر میں موبائل فون اور انٹر نیٹ خدمات دو مہینوں سے زائد 70دن تک معطل ہیں۔اب جاکر پوسٹ پیڈ موبائل فون خدمات کا دوبارہ آغاز ہوا ہے جس سے دیگر لوگوں کے علاوہ طلباء کو خوشی ہوئی ہے۔ایک معنوں میں موبائل فون خدمات کی بحالی نے کشمیریوں کو پھر سے جوڑ دیا ہے۔

وائس کال پھر سے شروع ہوجانے سے کشمیر کی ایک نوجوان خاتون افروزہ کافی خوش ہے کیونکہ جب بھی اسے بات کرنی ہوتی تھی تو اسے اپنے پڑوسی کے لینڈ لائن پر منحصر ہونا پڑتا تھا،مگر اب وہ اپنی مرضی سے بنگلورو میں اپنے منگیتر سے بات کر سکتی ہے۔افروزہ کی شادی،جو اگسٹ کے آخری ہفتے میں طئے شدہ تھی،پانچ اگسٹ کو آر ٹیکل 370کو منسوخ کرنے کے بعد کشمیر کے لا ک داؤن کے باعث منسوخ کردی گئی تھی۔اس کی شادی اب نومبر میں ہوگی۔وہ امید کرتی ہے کہ اس وقت تک کشمیر سے تمام پابندیاں ختم کر دی جائیں گیاور انٹر نیٹ خدمات بھی بحال ہو جائیں گی۔

وہیں کالج کی ایک طالبہ صبیہ میر نے بتایا کہ ”مواصلات پر پابندی کی وجہ سے طلباء کو سب سے زیادہ تکلیف کا سامنا کرنا پڑا“۔اس نے کہا کہ ”حکومت کو لوگوں کی زندگی آسان بنانے کے لئے مواصلات پر تمام پابندیوں کو ختم کرنا چاہئے“یہ ہم پر احسان نہیں،بلکہ یہ ہمارا حق ہے جو چھین لیا گیا تھا“۔

اطلاع کے مطابق، کشمیر میں،66لاکھ سیل فون مختلف خدمات فراہم کرنے والوں کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔مگر ابھی تک تقریباً 26لاکھ پری پیڈ سیل فونس بند ہیں۔سری نگر میں بی ایس این ایل کے دفاتر پر لاکھوں لوگوں کا ہجوم اپنے فون کے بلوں کو کلئیر کرنے کے لئے جمع ہو رہا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ پری پیڈ فو ن اور انٹر نیٹ خدمات کے دوبورہ بحالی سے کشمیر میں حالات معمول پر لانے میں مدد ملے گی۔