بیروت ۔ لبنان کے مختلف علاقوں میں جنگل کی آگ پھیلتی جا رہی ہے۔ حکومت نے ہمسایہ ممالک سےمدد طلب کرلی۔تفصیلات کے مطابق بیروت کے جنوب میں جنگل میں لگنے والی آگ شمال میں پائین کےجنگلات تک پھیل چکی ہے ۔ ہزاروں مربع میٹر جنگلات،گاڑیاں اورگھرتباہ ہوگئے۔ بڑی تعداد میں لوگ گھر چھوڑنےاور محفوظ علاقوں میں منتقل ہونے پر مجبور ہیں۔ ریفوجی سینٹر متاثر ہوا۔ آگ کے شعلوں سے رفیق حریری یونیورسٹی کو بھی خطرہ ہے ۔ ابتدائی تحقیقات میں آگ لگنے کی وجہ درجہ حرارت میں اچانک اضافے کو قرار دیا جا رہا ہے۔
لبنان کے ریڈ کراس کے مطابق ایک شخص ہلاک ہوگیا ۔ 18 افراد اسپتال میں داخل ہیں۔ 88 افراد نے ہنگامی طبی امداد حاصل کی ہے۔شہری دفاع کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 104 مقامات پرآگ بھڑک اٹھی۔ عہدیدار کے مطابق ’آگ اتنی شدید تھی کہ اس نے کچھ نہیں چھوڑا۔ کوئی عمارت،سبزہ،کچھ بھی نہیں چھوڑا سب کے سب آگ کی لیپٹ میں ہیں۔
لبنان کے وزیر اعظم سعد الحریری نے کہا کہ آگ لگنے کی تحقیقات جاری ہیں جو منظر عام پر پیش کی جائیں گی۔ اگر آتش زنی کا انکشاف ہوا تو اس کے ذمہ داروں کو اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ ا نہوں نے کہا یہ آگ مو سمی تبدیلی کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔ اکثر موسم معمول سے ہٹ کر خشک اورگرم ہو جاتا ہے تو ایسا واقعہ ہونا ممکن ہے ۔وزیر داخلہ ریا الحسن نے کہا ہے کہ قبرص نے ہیلی کاپٹر اوریونان نے دو طیارے بھیجے ہیں ۔اردن بھی مدد کے لیے تیار ہے۔ ان تمام ممالک سے رابطہ کیا ہے جو ہماری مدد کرسکتے ہیں۔پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 104 مقامات پرآگ بھڑک اٹھی۔
علاقائی میڈیا کے مطابق لبنان کے ضلع الشوف میں لگی آگ الشوف پہاڑ تک پھیل گئی ہے۔ لبنان کے جنوبی وسطی علاقے میں واقع جنگل میں اچانک درجہ حرارت بڑھ جانے سے آگ لگی ہے۔لبنان کے محکمہ شہری دفاع، لبنانی فوج اور فائر فائٹرز نے آگ پر قابو پا لیا تھا تاہم رات کو آگ دوبارہ بھڑک اٹھی اور دیکھتے ہی دیکھتے اس نے پہاڑی علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ الشوف پہاڑ پر لگی آگ کی ویڈیو ز لبنانی شہریوں نے سوشل میڈیا پر شائع کی ہیں۔