نئی دہلی: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے 18اکٹوبر کو،نئے چیف جسٹس کے لئے جج شارد اروند بوبڈے (ایس اے بوبڈے) کے نام کی تجویز مرکزی حکومت کو پیش کی ہے۔ذرائع کے مطابق،چیف جسٹس نے ایک خط لکھ کر مر کزی حکومت کو یہ اطلاع دی۔موجودہ چیف جسٹس رنجن گوگوئی 17نومبر کو ریٹائیر ہو رہے ہیں۔جسٹس بوبڈے کو اگلے چیف جسٹس کی تقرری کا عمل شروع ہوچکا ہے۔جسٹس بوبڈے 18نومبر کو چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف لیں گے،جسٹس بوبڈے 47ویں چیف جسٹس ہو ں گے۔
جسٹس ایس اے بوبڈے24اپریل,1956کوناگپور،مہاراشٹرا میں پیدا ہوئے،انہوں نے ناگپور سے بی اے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔1978میں وہ بار کونسل کے ممبر بن گئے اور بمبئی ہائی کورٹ کے ناگپور بنچ میں پریکٹس کرنا شروع کیا۔اور1998میں سینئیر وکیل بن گئے۔2010میں انہیں،بمبئی ہائی کورٹ کا ایک اضافی جج بنا دیا گیا۔سال 2012میں،وہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بنے۔2013میں وہ سپریم کورٹ میں جج بنے،وہ 23اپریل 2021کو ریٹائیر ہوں گے۔
ایس اے بوبڈے ناگپور میں مقیم وکیلوں کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ان کے دادا ایک وکیل تھے۔بوبڈے کے والد ”اروند بوبڈے“
1980اور 1985میں مہاراشٹرا کے ایڈوکیٹ جنرل تھے۔اور بوبڈے کے بڑے بھائی ونود اروند بوبڈے سپریم کورٹ کے سینئیر وکیل اور آئینی ماہر تھے۔
واضح ہو کہ ایودھیا میں رام جنم بھومی اور بابری مسجد کے اراضی تنازعہ سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت چہارشنبہ کے روز مکمل ہو گئی ہے،اور اس کا فیصلہ 17نومبر سے پہلے سنایا جا سکتا ہے،کیونکہ اسی تاریخ کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی ریٹائیر ہو رہے ہیں۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی میں پانچ ججوں کے آئینی بنچ نے مسلسل 40دن تک اس کیس کی سماعت کی۔