Thursday, April 24, 2025
Homeٹرینڈنگکرناٹک کی بی جے پی حکومت نصابی کتابوں سے ٹیپو سلطان سے...

کرناٹک کی بی جے پی حکومت نصابی کتابوں سے ٹیپو سلطان سے متعلق اسباق کو ہٹائے گی

- Advertisement -
- Advertisement -

بنگلورو: کرناٹک میں بی جے پی حکومت اسکول کے تاریخی،نصابی کتابوں سے18 ویں صدی کے میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان کے اسباق کو ہٹانے پر غور کر رہی ہے۔ذرائع کے مطابق پرائمری اور مڈل تعلیم کے وزیر ایس سریش کمار نے حال ہی میں اس تعلق سے محکمہ تعلیم سے ایک رپورٹ طلب کی ہے۔

ٹیپو سلطان  (1750-1799) جنوبی ہندوستان میں اس وقت کی میسور ریاست کے بادشاہ تھے۔ اور بر طانوی حکمرانوں کے خلاف سلسلہ وار لڑائیوں میں فتوحات کے بعد 1799میں میسور کے قریب واقع سری رنگپٹن میں چوتھی اینگلو میسور جنگ میں ان کی موت ہو گئی تھی۔

ریاست کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بی ایس یڈیورپا نے چہار شنبہ کے روزایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔”ہم نے پہلے ہی ٹیپوکی 10نومبر کوسالگرہ تقریب منانے سے انکار کر دیا ہے،کیونکہ وہ متنازعہ حکمران تھے اور مندروں کی تباہی اور ہندوؤں کو ہراساں کرنے میں ملوث تھے۔ ٹیپو سلطان سے متعلق اسباق اسکول کی درسی کتب میں نہیں ہو نا چاہئے،لہذا ہم ان کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

کر ناٹک حکومت کی جانب سے ریاست بھر میں ٹیپو جینتی منانے پر پابندی لگانے اور ٹیپو سلطان سے متعلق اسکول کی تاریخی کتابوں میں سے اسباق کو ہٹانے کے اعلان کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے سخت مخالفت کی ہے۔کانگریس کے سینئیر رہنما و سابق ریاستی وزیر اعلیٰ سدرامیہ نے کہا کہ ”بد قسمتی کی بات ہے کہ بی جے پی حکومت نے ٹیپو سلطان کیاسباق کو کتابوں سے ہٹانے اور ووٹ بنک سیاست کے نظریاتی ایجنڈے کے حصے کے طور پر ٹیپو سلطان کی سالگرہ منانا بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے،حالانکہ وہ آزادی کے لئے انگریزوں سے لڑ نے والے پہلے مجاہد آزادی تھے“۔