ریاض ۔ چھوٹے بچے اکثر شرارتی ہوتے ہیں اور کبھی کبھار وہ کچھ نقصانات بھی کردیتے ہیں جس پر والدین اور پڑوسی خاموش بھی ہوجاتے ہیں لیکن سعودی عرب میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جہاں دعوت میں آئی ایک پڑوسی خاتون کے معصوم بچے نے بلی کو ماردیا جس پر میزبان خاتون نے نہ صرف ہنگامہ مچادیا بلکہ اس معصوم بچے کی ماں سے جرمانہ کی 3ہزار ریال رقم بھی موصول کی۔
سعودی خاتون کو اپنی پڑوسن کے یہاں ایک کپ قہوے کی دعوت بڑی مہنگی پڑ گئی۔بلی کی موت پر تین ہزار ریال معا وضہ دینا پڑ گیا۔ سعودی خاتون ام علی اپنے 5 سالہ بچے کے ہمراہ گئی ۔ کھیل کے دوران بچے نے بلی کا گلا دبا دیا۔ جس پر پڑوسن نے ہنگامہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق سعودی خاتون ام علی نےکہا کہ اس کے ساتھ عجیب و غریب واقعہ پیش آیا۔ پڑوس میں رہائش پذیر ایک عرب خاتون نے بچوں کے اسکول چلے جانے کے بعد مجھے اپنے گھر گپ شپ اور ایک کپ قہوہ کی دعوت دی۔
پڑوسن کی دعوت پر میں اس کے گھر چلی گئی۔ ہم دونوں گپ شپ کرنے لگے۔ میرا 5سالہ بیٹا گھر میں ا دھر ادھر گھوم کر کھیلتا رہا۔ ابھی ہمیں بیٹھے ہوئے ایک گھنٹہ بھی نہ گزرا تھا کہ اچانک میری نظراپنے بیٹے پر پڑی وہ ہماری جانب بڑھ رہا تھا۔ اس کے ہاتھ میں بلی تھی جس کی گردن میں اس نے پھندہ ڈالا ہوا تھا۔ام علی کے مطابق یہ منظر دیکھتے ہی عرب خاتون نے چیخ و پکار شروع کردی۔ میں نے اسے صبر کی تلقین کی تو وہ برہم ہو گئی۔اس نے مجھے اور بچے کو گھر سے نکل جانے کو کہا۔
ام علی نے مزید کہا کہ گھر آنے کے کچھ دیر بعد مجھے یہ خوف ہوا کہ خدانخواستہ میری پڑوس عرب خاتون نے دکھ کے عالم میں خود کو کوئی نقصان نہ پہنچا لے میں نے اس کے گھر کی بیل بجائی لیکن دروازہ نہیں کھولا گیا۔ پندرہ منٹ بعد پڑوسن باہر آئی تو اس کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں تھی۔
ام علی کے مطابق پڑوسن کو نئی بلی خرید کر دینے کی پیشکش کی گئی۔پڑوسن نے پیشکش مسترد کردی اور کہا کہ اس نے شیرازی نسل کی بلی کو پانچ برس قبل خریدا تھا۔ مجھے تمہاری یہ پیشکش قبول نہیں۔ بعدازاںعرب خاتون نے مطالبہ کیا کہ 10ہزار ریال معاوضہ دیا جائے اس سے کم رقم قبول نہیں کروں گی۔ ام علی کے خاوند نے بھاری معاوضے کا مطالبہ مسترد کردیا اور اسے 3ہزار ریال بطور معاوضہ پیش کرنے کی پیشکش کی ۔بمشکل تمام 3ہزار ریال قبول کرنے پر آمادہ کرلیا گیا۔عرب خاتون نے یہ شرط لگادی کہ آئندہ دونوں ایک دوسرے کے یہاں نہیں آئیں گے۔