حیدرآباد: راچکونڈا پولیس نے اتوار کے روز دس سالہ طالب علم کی جانب سے اغوا کئے گئے،جماعت دوم کے ایک6سالہ طالب علم ارجن کو، اغوا کئے جانے کے صرف چارگھنٹوں کے اندر ہی بچا لیا۔پیر کے روز میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے،راچکوندا پولیس کمشنر مہیش ایم بھاگوت نے بتایا کہ اغوا کر نے والکا ملزم،جو میر پیٹ کے ایک نجی اسکول میں دسویں جماعت کا طالب علم تھا،اس نے الماس گوڑہ میں بہلا پھسلا کر جماعت دوم کے طالب علم 6سالہ ارجن کو اغوا کر لیا اور اس کے والد،جو ایک سافٹ وئیر کمپنی میں نوکری کرتے ہیں، کو فون کیا،اور تین لاکھ روپئے طلب کیا۔
مذ کورہ واقعہ اتوار کی سہ پہر ڈھائی بجے کے قریب ہوا۔جب بچہ کوچنگ کی کلاس میں شریک ہونے کے بعد گھر واپس آرہا تھا کہ ملزم نے اسے پکڑ لیا،اور اس نے لڑ کے کو ایک ساتھ کھیلنے کے لئے الماس گوڑہ کے اپنے گھر لے جانے کا لالچ دیا اور اس لڑکے کے والد گر رام راجوکا فون نمبر لیا۔اس کے بعد اس نے راجو کو فون کرکے بتایا کہ اس کے بیٹے کو اغوا کر لیا گیا ہے،اور اس نے بچے کی رہائی کے لئے تین لاکھ روپپئے کی رقم کا مطالبہ کیا۔ساتھ ہی اسے یہ متنبہ بھی کیا کہ اگر اس نے پولیس کو اس کی اطلاع دی تو اس کا بیٹا مارا جائے گا۔
لڑ کے کے والد گر رام راجو نے اس سے التجا کی کہ وہ بچے کو تکلیف نہ پہنچائے اور ڈیڑھ لاکھ روپئے دینے کی پیشکش کی،لیکن ملزم نے سودے بازی کی اور آخر کار 25,000ہزار روپئے ایڈوانس باقی کی رقم چیک کے ذریعہ مانگا۔راجو نے پولیس کو الرٹ کر دیا،جس نے مشتبہ شخص کا سراغ لگایا اور شام سات بجے کے قریب اسے الماس گوڑہ سے پکڑ لیا اور اس لڑکے کو بچا لیا،جسے ملزم نے قریبی مندر میں بٹھا کر رکھا تھا۔
شکایت موصول ہونے پرمیر پیٹ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا۔فوری طور پر پولیس نے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی اور انٹلیجنس کے ذریعہ ملزم کی نشاندہی کی اور ملزم کو تحویل میں لے لیا۔پو چھ تاچھ کے دوران ملزم نے جرم کا اعتراف کر لیا اور پولیس کو مندر کا پتہ بتادیا،جہاں سے بچے ارجن کو بچایا گیا۔