Wednesday, April 23, 2025
Homeتازہ ترین خبریںکشمیر میں انٹر نیٹ خدمات پر پابندی سے عوام کو مشکلات کا...

کشمیر میں انٹر نیٹ خدمات پر پابندی سے عوام کو مشکلات کا سامنا،انٹر نیٹ بحالی کے کوئی آثار نہیں

- Advertisement -
- Advertisement -

سری نگر: پانچ اگسٹ کو آر ٹیکل 370کو منسوخ کرنے کے بعد سے کشمیر میں انٹر نیٹ پر پابندی،عوام کے لئے مشکلات کا باعث بن رہی ہے۔ماضی میں انکاؤنٹروں،مظاہروں یا عسکریت پسندون کے ممکنہ خطرات کی وجہ سے تناؤ کے علاقوں میں انٹر نیٹ خدمات کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا،لیکن موجودہ وقت میں انٹر نیٹ پر پابندی نے عا م لوگوں کے ساتھ ساتھ تاجروں کو بھی مشکلات میں ڈال دیا ہے،جس سے وہ اپنی تجارتی کارروائیوں کو کشمیر سے باہر منتقل کرنے پر مجبور ہیں۔

سری نگر میں مقیم ایک ٹراویل ایجنسی نے انٹر نیٹ کی پابندی کی وجہ سے اپنے دفتروں اور عملے کو گذشتہ ماہ جموں منتقل کر دیا تھا۔ٹراویل ایجنسی کے مالک نے کہا ”ہمارے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔کیونکہ ہمارا کاروبار مکمل طور پر انٹر نیٹ پر منحصر ہے“۔جموں و کشمیر کے محکمہ اطلاعات کے میڈیا سنٹر سے اپنی رپورٹ پیش کر وانے والے کشمیر کے صحافی انٹر نیٹ پر پابندی سے مایوس ہیں۔

گذشتہ ہفتے صحافیوں نے 100 روزہ سے انٹر نیٹ پابندی کے خلاف کشمیر پریس کلب میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔سری نگر کے اے صھافی آکاش ہاسن نے کہا ’]صحافی غیر معمولی ھالات میں کشمیر میں کام کر رہے ہین۔انٹر نیٹ تک رسائی حاصل کرنا ہمارا بنیادی حق ہے“۔ہم صحافیوں کے لئے انٹر نیٹ کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں“۔

انٹر نیٹ پر پابندی نے پروازون اور ہوٹلوں کے بکنگ سمیت تمام آن لائن سرگرمیوں کو متاثر کیا ہے اور سینکڑوں طلباء مختلف کورسوں کے لئے کشمیر سے باہر داخلے کے لئے اپنے نام کا اندراج نہیں کر وا سکے ہیں۔سری نگر میں ایک اسٹاک بروکر اور ٹیکس کنسلٹنٹ نے اس آپریشن کو چلانے کے لئے پچھلے دو ماہ سے دہلی میں ایک ملازم تعینات کیا ہے۔

انٹر نیٹ پابندی کے جلد ختم ہونے کے کو ئی آثار نہ ہونے کی وجہ سے انٹر نیٹ کی بحالی کا مطالبہ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔جموں میں پینتھرس پارٹی اس پابندی کے خلاف سڑکوں پر نکلی۔اس پارٹی کے صدر ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ ”آج کے دور میں انٹر نیٹ کے بغیر زندگی کے بارے میں سونچنا بھی غیر یقینی ہے۔ہمیں پتھر کے دور میں ڈھکیل دیا گیا ہے“۔انہوں نے اس پابندی کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کی بات کہی۔

اسی بیث چہارشنبہ کو وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں بیان دیا کہ انٹر نیٹ کی بحالی کے معاملے کا جائزہ لیا جائے گا،اور جب مقامی

 انتظامیہ کو محسوس ہوگا کہ صورتحال ساز گار ہے تو انٹر نیٹ بحال کیا جائے گا۔جموں و کشمیر پولیس کے ڈائیریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے کہا ”اس سے قبل موبائل فون،لینڈ لائنز اور وائس کالنگ کو بحال کیا گیا تھا،صورتحال کا مستقل جائزہ لیا جا رہا ہے،ہم انٹر نیٹ کوصحیح وقت پر کھولنے پر غور کریں گے۔