ممبئی: بھارتیہ جنتا پارٹی کے لئے ایک بڑی سیاسی شکست ہے کہ،مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈ نویس نے منگل کے روز مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ساتھ ہی این سی پی رہنما اجیت پوار نے بھی ہفتہ کی صبح نا ئب وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف لینے کے 80 گھنٹوں کے بعد ہی منگل کے روز اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
دیویندر فڈ نویس نے منگل کی سہ پہر پریس کانفرنس میں کہا کہ ”اجیت پوار نے آج مجھے اپنا استعفیٰ مجھے سونپ دیا۔لہذا،ہمارے پاس حکومت کو جاری رکھنے کے لئے مطلوبہ اکثریت نہیں ہے،اس لئے میں اپنبے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔فڈ نویس نے کہا کہ ”میں آج گورنرسے ملاقات کروں گا اور اپنا استعفیٰ پیش کروں گا۔
اس طرح فڈ نویس حکومت ملک میں دوسری کم دنوں والی حکومت ثابت ہوئی۔اب شیو سینا۔این سی پی اور کانگریس کی حکومت سازی کے لئے راستہ صاف ہو گیا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران فڈ نویس نے کہا کہ مہاراشٹرا کے عوام نے بی جے پی کو مینڈینٹ دیا تھا،لیکن شیو سینا نے اس کی توہین کی۔اور این سی پی اور کانگریس سے بات چیت شروع کردی۔فڈ نویس نے شیو سینا۔این سی پی اور کانگریس اتحاد والی حکومت کے تعلق سے کہا کہ ”تین پہیوں والی حکومت زیادہ دنوں تک نہیں چلنے والی ہے“۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپوزیشن میں بیٹھ کر تعمیری انداز میں کام کرے گی۔اور کسانوں،غریبوں اور معاشرے کے دیگرطبقات کے مسائل اٹھائے جائیں گے۔
فڈ نویس نے وزیر آعظم نریندر مودی،بی جے پی صدر اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ،ان کے ساتھیوں اور ارکان اسمبلی سمیت،مہاراشٹراکے عوام کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان پر اعتماد کیا اور انہیں گذشتہ پانچ سالوں تک خدمت کرنے کا موقع دیا۔
ہفتہ کی صبح راج بھون میں فڈ نویس اور اجیت پوار کے حلف لینے کے بعد، 80 گھنٹوں میں یہ دوسرا موقع ہے،جب ریاست مہاراشٹرا میں ہنگامہ برپا ہوا ہے۔