حیدرآباد: سائبر آباد پولیس نے ہفتہ کے روز حیدرآباد کے مضافات میں شمس آباد میں ایک خاتون ویٹر نری ڈاکٹر،جسے اجتماعی عصت دری کے بعد قتل کیا گیا تھا،اس کی گمشدگی کا معاملہ درج کرنے میں تاخیر کے سبب ایک سب انسپکٹر سمیت تین پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا۔
سائبر آباد پولیس کمشنر وی سی سجن نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں کو زبر دستی ڈیوٹی سے ہٹادیا گیا ۔ہفتہ کی رات کمشنر کے دفترسے جاریایک بیان کے مطابق،ایک مفصل تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ 27اور 28نومبر کی رات،انہوں نے لا پتہ خاتون سے متعلق ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر کی تھی۔
ایم روی کمار،شمس آباد پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر،پی وینو گو پال ریڈی اور اے ستیہ نارائین گوڑ،دونوں ہیڈ کانسٹیبل،راجیو گاندھی انٹر نیشنل ائیر پورٹ (آر جی آئی اے) پولیس اسٹیشن،کو اگلے احکامات تک معطل کر دیا گیا ہے۔کمشنر نے کہا ”تمام پولیس افسران کو ایک بار پھر ہدایت دی گئی ہے کہ جب بھی پولیس اسٹیشن میں کسی قابل شناخت جرم سے متعلق شکایت موصو ل ہوتی ہے تو وہ درج کر لیں۔
متاثرہ کے افرادخاندان نے الزام لگایا کہ جب پولیس نے صبح 11بجے لڑکی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرانے کے لئے ان سے ربط کیا تو انہوں نے کو ئی جواب نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے نا مناسب سولات پوچھنے کے علاوہ دونوں تھانوں کے مابین دائرہ اختیار کے معاملات پر کافی وقت ضائع کیا۔قومی کمیشن برائے خواتین کے مطابق،پولیس نے متاثرہ لڑکی کی والدہ سے پوچھا کہ کیا اس کا کسی سے کو ئی رشتہ ہے۔؟
متاثرہ لڑکی کے لواحقین نے لڑ کی کی جانب سے اپنی بہن کو فون کرنے کے بعد پولیس سے ربط کیا تھا۔لڑکی نے فون پر بتایا تھا کہ وہ اسکوٹی پنکچر ہونے کی وجہ سے شمس آباد میں ٹول گیٹ کے قریب پھنس گئی ہے۔اور یہ بھی کہا تھا کہ اسے ڈر لگ رہا ہے،کیونکہ یہ جگہ کافی ویران ہے۔