نئی دہلی: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ،لندن میں ناٹو کے کچھ رہنماؤں کے درمیان بات چیت کے دوران مذاق بن کر رہ گئے۔یہ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا،جب اس کا ایک ویڈیو منظر عام پر آگیا۔جس میں بر طانیہ کے وزیر آعظم بوریس جانسن،کینڈا کے وزیر آعظم جسٹن ٹروڈو اور فرانس کے صدر ایمانویل میکرون،منگل کی شام بکنگھم پیلیس میں منعقدہ ایک تقریب میں شریک دکھائی دے رہے ہیں۔جو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا مذاق اڑاتے نظر آرہے ہیں۔
در اصل،ان رہنماؤں نے ناٹو اجلاس کے دوران میڈیا کے ساتھ ڈونالڈ ٹرمپ کی طویل بات چیت کی عادت کا مذاق اڑایا۔ویڈیو میں برطانیہ کے وزیر آعظم جانسن،فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون سے پوچھ رہے ہیں ”کیا وہ دیر سے آئے ہیں؟ اس کے فوری بعدکینیڈا کے وزیر آعظم جسٹن ٹروڈو کہتے ہیں ”وہ اس لئے دیر کر چکے تھے کہ وہ 40 منٹ تک پریس کانفرنس میں تھے“۔
وہ جس گروپ کے بارے میں بات کر رہے ہیں،معلوم نہیں ہے،لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ حوالہ امریکی صدر کا ہے،جو اپنی طویل،جارحانہ پریس کانفرنسوں کے لئے جانے جاتے ہیں۔بعد میں فوٹیج میں ایک نا قابل یقین ٹروڈو گروپ کو بتاتا ہے کہ،جس میں نیدر لینڈ کے وزیرآعظم مارک روٹے اور راجکماری این بھی شامل ہیں۔”آپ نے ابھی اپنی ٹیم کے جوانوں کو فرش پر گرا دیا“۔
دریں اثنا ء،صدر ٹرمپ نے چہار شنبہ کے روز شمالی اٹلانٹک معاہدہ تنظیم کی 70 ویں سالگرہ کے اجلاس مین اپنے متنازعہ دورے کی میز بانی کے لئے اچانک ایک پریس کانفرنس منسوخ کردی۔