اوریا۔بجنور: خواتین کے ساتھ گھنئاونی حرکتوں کے خلاف بڑھتی ہوئی عوامی ناراضگی کے باوجود عصمت دری کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں،اور ہر دن اس طرح کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔اتر پردیش میں عصمت دری کے مقدمات درج ہو رہے ہیں۔اتر پردیش کے اوریا ضلع میں ایک 18سالہ لڑ کی کا مبینہ طور پر اغوا کیا گیا اور چلتی ایس یو وی میں اس کی اجتماعی عصمت دری کی گئی۔اس کے علاوہ ضلع بجنور میں ایک 14سالہ لڑ کی کو ایک نوجوان نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پہلا واقعہ 29نومبر کو پیش آیا تھا،لیکن لڑ کی کے والد کی جانب سے سینئیرعہدیداروں کے خلاف پولیس کی عدم توجہی کی شکایت کے بعد 7دسمبر کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ شکایت کنندہ نے ایف آئی آر میں ایک فوجی جوان اور اس کے بھائی سمیت چار افراد کا نام بتایا ہے۔
اس ایف آئی آر میں فوجی جوان،اس کے بھائی اور دیگر دو افراد کے خلاف اجتماعی عصمت دری،مجرمانہ دھمکی،غلط طریقے سے قید کرنے اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
شکایت میں درج کی گئی تفصیلات کے مطابق،متاثرہ لڑ کی ٹو وہیلر گاڑی پر اپنی کوچنگ انسٹی ٹیوٹ جا رہی تھی کہ،29 نومبر کو اسے چار افراد نے اغوا کر لیا۔لڑ کی نے الزام لگایا کہ ملزموں نے چلتی کار میں اس کے ساتھ دو گھنٹے تک زیادتی کی اور اس کے بعد اسے پھینک دیا۔اور انہوں نے پولیس کو اطلاع دینے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی۔اس کے بعد متاثرہ لڑ کی کسی طرح اپنے گھر پہنچی اور اپنے والدین کو تفصیلات بتائی۔لڑکی کے والد نے کہا کہ انہیں اپنی بیٹی کی حفاظت کی فکر تھی،اس لئے انہوں نے فوری طور پر پولیس کو اس معاملہ کی اطلاع نہیں دی۔
لڑ کی کے والد نے بتایا کہ ”کنبہ کے افراد کے اصرار پر،میں یکم دسمبر کو ایف آئی آر درج کرنے کے لئے خواتین پولیس اسٹیشن گیا،لیکن خواتین پولیس نے ہمیں وہاں سے بھگا دیا۔اس کے بعد میں دوسرے ہی دن ایس ایچ او سے ملنے گیا،وہ بھی مدد نہیں کیا“۔
تب لڑ کی کے والد نے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) سے ملاقات کی،جنہوں نے لڑ کی کو طبی معائنہ کیلئے بھیجا۔رپورٹ میں جنسی حملے کی تردید کی گئی ہے،اور جسم پر زخموں کے نشان ملے ہیں۔پولیس کے مطابق،فوجی جوان کا پتہ لگایا ہے،جو الہ آباد کا رہنے والا ہے اور اس سے پوچھ تاچھ کے لئے ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے“۔
دوسرے واقعہ مین،14سالہ لر کی کو پڑوس میں رہنے والے ایک نوجوان نے اغوا کیا اور ہفتہ کے روز اس کے ساتھ زیادتی کی۔پولیس نے بجنور ضلع کے پرتھوی پور گاؤں سے تعلق رکھنے والے ملزم شانکی سنگھ کے خلاف آئی پی سی اور پوکسو ایکٹ کی دفعہ376 (عصمت دری) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور متاثرہ لڑ کی کو اتوار کے روز طبی معائنے کے لئے ڈسٹرکٹ اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔
ساتھ ہی،متاثرہ لڑ کی کے چاچا کے خلاف بھی متاثرہ لڑ کی کے اغوا کے ملزم کی مدد کرنے کامقدمہ درج کیا گیا ہے۔اسے لڑ کی کے چاچا کی جانب سے لفٹ کی پیشکش کی گئی،جس نے بعد میں ملزم کو اپنی بھتیجی کو اپنی بائیک پر اسکول چھوڑ نے کے لئے کہا تھا۔دونوں ملزمان کی گرفتاری ابھی نہیں ہوئی ہے۔