Wednesday, April 23, 2025
Homeہندآسام میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف پر تشد احتجاج،دکانیں نذر آتش،نیٹ...

آسام میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف پر تشد احتجاج،دکانیں نذر آتش،نیٹ خدمات معطل

- Advertisement -
- Advertisement -

تریپورہ: منگل کے روز تریپورہ کے دو اضلاع میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج پر تشدد اور سنگین صورتحال اختیار کر گیا،جس میں دوکاندار تاجروں پر حملہ کیا گیا اور دکانیں نذر آتش کی گئیں۔اس دوران گو ہاٹی کی سڑ کیں جلتے ہوئے ٹائروں،پتھروں اور آنسو گیس کے شلوں سے بھر گئیں۔مذ کورہ سی اے بی بل کے خلاف احتجاج کے پیش نظر، منگل کے روز سہ پہر 2بجے سے،انٹر نیٹ خدمات کو 48گھنٹوں کے لئے معطل کر دیا گیا۔

ایک سینئر پولیس عہدیدار نے بتایا کہ ایک فروٹ فروش جس نے تریپورہ کے ڈھلائی ضلع کے منوگھاٹ بازار میں اپنا اسٹال کھو لا تھا،اس کو مظاہرین نے تیز دھاری ہتھیار سے اسکے سر پر مار دیا ،جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہو گیا۔مظاہرین نے دیگر مختلف تاجروں کو بھی زخمی کر دیا۔قبائلی جماعتوں کی جانب سے بند کے اعلان کے بعدڈھلائی اور تریپورہ میں کھولی جانے والی دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی اور نذر آتش کیا گیا،جس کے دوران کم سے کم آٹھ مو ٹر بائکس کو تباہ کر دیا گیا۔

آسام میں،نارتھ ایسٹ اسٹوڈینٹ آرگنائزیشن (این ای ایس او) کی جانب سے اعلان کئے گئے 11گھنٹے کے بند کے دوران کم سے کم 1000افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا،جن میں آسام اسٹوڈینٹس یونین (اے اے ایس یو) کا کلیدی حلقہ بھی ہے۔

گو ہاٹی مطاہرے کا مرکز تھا،پولیس نے ریاستی بسوں اور سرکاری گاڑیوں کو روکنے والے مطاہرین کے گروہوں کو منتشر کرنے کے لئے ہوا میں فائرنگ کی۔جلوکبری میں،نوجوانوں کے ایک گروپ نے،وزیر بسوا شرما کی رہائش گاہ کی طرف جانے والی سڑک کو بند کر دیا اور شہریت ترمیمی بل کے خلاف نعرے بازی کی۔اور پولیس کی جانب سے ہوا میں فائر کرنے کے بعد وہ منتشر ہو گئے۔اس کے علاوہ ایک دوسرے گروپ نے گوہاٹی میں بی جے پی کے ر کن پارلیمنٹ کی رہائش گاہ کے گیٹ کو نقصان پہنچایا۔  اور ان کا پتلہ نذر آتش کیا۔

دیس پور کے پاس پولیس اہلکاروں کے ساتھ جھڑپ میں چارمظاہرین زخمی ہوگئے،جہاں ریاستی سکریٹریٹ اور اسمبلی کی عمارت واقع ہے۔اس گروپ نے سیکریٹریٹ کامپلیکس میں سکریٹریٹ کے صدر سدھارتھ بھٹا چاریہ کے قافلے میں داخلے سے روک دیا۔قومی ایوارڈ یافتہ فلم ساز جاہنو بارو نے شہریت ترمیمی بل کے خلاف مہم چلانے والی تنظیموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے یہ اعلان کیا کہ ”انہوں نے پرینکا چوپرہ کے ذریعہ تیار کردہ فلم ’بھوگہ کھرکی‘(ٹوٹی کھڑکی) کو آسام فلم ایوارڈ ز سے واپس نکال لیا ہے۔

دن کے وقت ٹرین یا ہوائی جہاز سے آنے والے مسافروں کے لئے انتطامیہ نے آمدورفت کا انتطام کیا۔سٹی پولیس کمشنر دیپک کمار نے کہا ”ہم نے ہوائی اڈے سے 500سے زائد افراد کو بحفاظت لے لیا ہے۔ان بسوں پو پتھراؤ کیا گیا تھا،لیکن کسی مسافر کو چوٹ نہیں آئی تھی۔

کریشک مکتی سنگرام سمیتی لیڈر اکھیل گوگوئی نے موٹر سائکل پر مطاہرین کے ایک بڑے گروپ کی قیادت کی۔

بعد میں انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ ”سی اے بی نے آئین کی پیش کش کو پامال کیا ہے۔ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک مرکز اس کو منسوخ نہ کرے“۔بنگالی اکثریتی وادی میں،جزوی رد عمل دیکھا گیا۔شہروں میں دفاتر،بینکوں اور تعلیمی اداروں کو روکنے کی کوشش کرنے والوں کو پکڑ لیا گیا۔صرف آسام یونیورسٹی نے امتحانات ملتوی کر دئے تھے جو اس دن ہونے تھے۔

مذ کورہ بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے میگھالیہ پوری طرح بند رہا،حالانکہ نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) کے رکن پارلیمنٹ نے اس کی حمایت کی۔جبکہ رکن پارلیمنٹ اگتھا سنگما نے زور دیکر کہا کہ ریاست 97فیصد حصے،جو آئین کے چھٹے شیڈول کے دائرے میں آتے ہیں،کو اس بل کی شقوں سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔ارونا چل پر دیش میں گیارہ گھنٹے بند کامیاب ہوا۔تعلیمی ادارے،بینکس،بازار اور تجارتی ادارے مکمل بند رہے۔