تروانتھا پورم: کیرالہ میں منگل کے روز صبح سویرے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) 2019 کے خلاف،تقریباً 33تنظیموں کی جانب سے پر امن بند منایا گیا اور احتجاج کیا گیا ۔اس دوران پولیس نے اور تب تک پر امن رہا 278 افراد کو حراست میں لے لیا،جبکہ ریاست کے مختلف حصوں سے 184 افراد کو حفاظتی تحویل میں لے لیا۔
تاہم ریاست میں چند مقامات پر مظاہرین نے عوامی ٹرانسپورٹ بسوں پر پتھراؤ کیا اور دکانوں کو بند کر وایا گیا۔ریاستی پولیس کے سربراہ لوک ناتھ بہرا نے پیر کے روز کہا تھا کہ پولیس قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔
چونکہ مذ کورہ بند،چھوٹی سیاسی جماعتوں کی جانب سے منایا گیا،جن کی کیرالہ اسمبلی میں کوئی نمائندگی نہیں ہے،اس لئے ریاست میں اس کے بر عکس ماحول دیکھا گیا۔اور اس بند کا اثر نہیں ہوا۔کئی شہروں اور دیگر علاقوں میں زیادہ تر دکانیں کھلی رہیں۔
لیکن کنور،کسارا گوڈ،پالک کڑاور ایرنا کولم جیسے کچھ اضلاع میں مظاہرین نے عوامی آمدورفت کو روک دیا اور زبر دستی دکانیں بند کر وائیں۔ذرائع کے مطابق،جن سیاسی جماعتوں نے بند کا مطالبہ کیا ہے وہ ہیں،سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) اور ویلفر پارٹی،وغیرہ۔