جوہانسبرگ۔ ہندوستان میں حالیہ دنوں میں منظور کیے گئے شہریت کے متنازعہ قانون کے خلاف ملک سے شروع ہونے والے مظاہرے دنیا بھر میں پھیلنے لگے۔ دبئی، جنوبی افریقہ ،امریکہ ، برطانیہ اور آسٹریلیا میں قانون کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق متنازعہ شہریت قانون پر احتجاج ہندوستان سے نکل کر دنیا بھر میں پھیلنے لگا، دبئی میں اس قانون کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔ عوام نے آرایس ایس اور مودی حکومتکے خلاف نعرے لگائے۔
جنوبی افریقہ میں بھی لوگ اس کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، جوہانسبرگ میں ہندوستانی قونصل خانے کے باہر احتجاج کیا گیا، پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین نے ہندوستان سے آزادی حاصل کرنے کا مطالبہ کیا۔
شہری فاطمہ لہر، اقبال جسات نے کہا ہے کہ ہندوستان میں کالے قانون کے منظور کیے جانے کے خلاف عوام سے یکجہتی کے لیے نکلے ہیں، ہم نے دیکھا ہے طالب علم احتجاج کر رہے ہیں،مودی حکومت منظور کیے گئے کالے قانون کو واپس لے۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کی 11 تاریخ کو منظور کیے گئے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہندوستان بھر میں شدید احتجاج جاری ہے، لاکھوں افراد ملک کی مختلف ریاستوں میں احتجاج کر رہے ہیں جبکہ اس دوران پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 29 مظاہرین ہلاک ہو گئے ہیں سب سے زیادہ ہلاکتیں ریاست اتر پردیش میں ہوئی ہیں۔
دوسری طرف جنوبی افریقہ کی طرح متحدہ عرب امارات میں بھی ہندوستان میں منظور کیے گئے قانون کے خلاف مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے کے دوران عوام نے قانون کے خلاف بلند شگاف نعرے لگائے۔
واضح رہے کہ ہندوستان کی طرف سے منظور کیے گئے قانون میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے جس میں سکھ، ہندو، عیسائی، جین، پارسائی سمیت دیگر لوگوں کو تو شہریت دی جائے گی جبکہ مسلمان اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔