Wednesday, April 23, 2025
Homeتازہ ترین خبریںجامعہ میں پولیس کارروائی نے اسے سی اے اے کے خلاف مظاہرے...

جامعہ میں پولیس کارروائی نے اسے سی اے اے کے خلاف مظاہرے کا مرکز بنا دیا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف جاری احتجاجی مظاہرے 15ویں دن میں داخل ہوئے۔جس میں کچھ طلباء بھوک ہڑتال میں بیٹھے۔جامعہ کے متعدد طلباء اور خواتین سمیت مقامی افراد،نوجوان بچوں اور چھوٹے بچوں کے ساتھ احتجاجی مظاہروں میں شریک رہے۔خواتین مظاہروں میں سب سے آگے ہیں۔لیکن سوال یہ ہے کہ،جامعہ مظاہروں کا مرکز کیسے بنی۔؟

کئی طلباء یہ چاہتے تھے کہ شہریت ترمیمی قانون نافذ نہ ہوں۔طلباء نے کہا کہ ”اتوار 15دسمبر کو پولیس کی جانب سے طلباء کے خلاف سخت کارروائی کی وجہ سے جامعہ ملیہ مظاہروں کا مر کز بن گیا،اور جب ان طلباء کو ملک بھر کے طلباء و دیگر لوگوں کی حمایت حاصل ہو ئی،اور ان طلباء کے خلاف پولیس کی کارروائی کی مخالفت کی گئی تو یہ ایک ”سلسلہ وار رد عمل“ بن گیا۔جامعہ کے کچھ طلباء اور جامعہ اساتذہ ایسوسی ایشن نے 13دسمبر کو احتجاج کے لئے پہلا اعلان کیا تھا،کیونکہ اس یونیورسٹی میں طلباء یونین نہیں ہے۔اور مختصر مظاہرے کے بعد سب پر امن رہا تھا۔

15دسمبر کو مقامی رہائشیوں نے احتجاج کی کال دی تھی اور یہ مرکزی سڑکوں پر پھیلنے کے بعد جامعہ کے طلباء اس میں شامل ہوگئے،لیکن طلباء نے زور دے کر کہا کہ انہوں نے پولیس سے کوئی لڑائی نہیں لڑی اور یہ جو تشدد ہوا،اس سے طلباء کا کوئی لینا دینا نہیں تھا،لیکن پولیس نے یونیورسٹی کیمپس میں داخل ہو کر تباہی مچا دی۔انہوں نے ان طلباء کو زدو کوب کیا جو زیادہ تر سول سروس مین دلچسپی رکھتے اور اس تحریک کا حصہ نہیں تھے۔

اگلے اتوار کے روز ہونے والے تشدد کے بعد شاہین باغ کے لوگوں نے نوئیڈا فرید آباد روڈ بلاک کر دیا۔اور یہ احتجاج یو نیورسٹی کے کیمپس اور ملک کے مختلف حصوں میں دیکھا گیا،جبکہ یو پی میں احتجاج پر تشدد ہو گیا۔اتر پر دیش میں 15سے زیادہ افراد کی موت ہو چکی ہے،اور منگلورو میں دو کی موت ہو گئی ہے۔ممبئی میں بھی پر امن احتجاج ہوا۔وزیر آعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے سی اے اے کے معاملے پر وضاحت پیش کی ہے،لیکن مظاہرین سی اے اے کے ساتھ ساتھ این پی آر کا بھی رول بیک چاہتے ہیں۔