Monday, July 7, 2025
Homeٹرینڈنگحیدرآباد کتاب میلے میں سی اے اے اور این آر سی کے...

حیدرآباد کتاب میلے میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج،پولیس نے تختیاں چھین لیں

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: حیدرآباد کتاب میلے کے وسط میں ایک درجن افراد نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کے خلاف اچانک احتجاج کیا۔مظاہرین نے اپنی تختیاں نکالیں اور انہیں گاندھی کے مجسمے کے سامنے دھرنا دیا۔پولیس تیزی سے آگے بڑھی،پلے کارڈوں کو چھین لیا اور مظاہرین کو پنڈال سے باہر نکال دیا۔

احتجاج میں آئے ایک کارکن مسٹر عمران صدیقی نے کہا ”پولیس نے آج ملین مارچ نہیں ہونے دیا۔انہوں نے کہا ”ہم شہری اور کیسے احتجاج کر سکتے ہیں۔؟میں آئینی طور پر احتجاج کی اجازت ہے“۔ ایک اور مظاہرین محترمہ نتاشا نے کہا کہ جس طرح سے پولیس ان        کے ساتھ سلوک کر رہی تھی،اس سے وہ ناراض ہے۔

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کے خلاف ”فلیش احتجاج“ کرنے کے لئے ایک درجن عام شہریوں نے اندرا پارک کے قریب این ٹی آر اسٹیڈیم کے اندر منعقد ہونے والے کتاب میلے میں شرکت کی،میلے میں ہجوم کو سنبھالنے کے لئے پنڈال میں تعینات پولیس اہلکاروں کو احساس ہوا کہ کیا ہو رہا ہے۔

مظاہرین نے اپنے پلے کارڈ اٹھا کر گاندھی کے مجسمے کے سامنے رکھ دئے،تاہم،جلد ہی پولیس آگئی،ان کے پلے کارڈ چھین کر لے گئے اور انہیں پنڈال سے باہر لے گئے۔

سب انسپکٹر وی لکشمی نارائن نے کہا ”ہم انہیں تختیاں کیسے لیجانے دے سکتے ہیں،؟ ہمیں کیسے پتہ چلے گا کہ یہ لوگ ان تختیوں کے ساتھ کہیں اور جائیں گے اور وہاں دھرنا دیں گے۔۔؟ کیا ہمیں اس کے لئے جوابدہ نہیں ٹہرایا جائے گا۔پھر،گاندھی نگر ایس ایچ او، ایس سرینواس راؤ کو بلایا گیا۔طویل بات چیت کے دوران،راؤ نے بھی تختیوں کو واپس دینے سے انکار کر دیا اور مطاہرین کو اگلے دن پالیس اسٹیشن سے لے لینے کو کہا گیا۔

راؤ نے کہا ”ان لوگوں نے بھیڑ بھاڑ والی جگہ پر احتجاج کیا۔انہوں نے پولیس کو اطلاع نہیں دی۔اگر کوئی کسی جگہ پر احتجاج کے لئے کہتا ہے اور ان کے ساتھ لڑائی کرتا ہے  اور یہ پر تشدد ہوجاتا ہے تو کیا ہمیں اس کے لئے ذمہ دار نہیں ٹہرایا جائے گا۔؟ انہوں نے کہا کہ

 ”ہمارے پاس تختیاں چھیننے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے“۔