نئی دہلی /پشاور: پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ننکانہ صاحب گرودوارہ پر ایک مسلمان ہجوم نے حملہ کیا تھا،جس کے دو دن بعد،سگھ برادری کے رکن،پر ویندر سنگھ کو پشاور میں نامعلوم بندوق برداروں نے قتل کر دیا۔ذرائع کے مطابق،پر ویندر سنگھ ایک مقامی صحافی ہر میت سنگھ کا چھوٹا بھائی تھا۔
ہر میت نے میڈیا کو بتایا،ملائشیا میں ایک کاروباری شخص،پرویندر فروری میں اپنی شادی کی خریداری کے لئے پشاور گیا تھا۔اپنے بھائی کے قتل سے ناراض ہر میت نے کہا کہ ”کوئی بھی ملک اقلیتوں کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا“۔اقلیتوں کی وجہ سے پاکستانخوبصورت ہے،لیکن ہو سال ”ہم مردوں کو اپنے کندھوں پر اٹھاتے ہیں“۔اس پر پاکستان نے کہا،بہت سے ممالک کو ق؎اقلیتوں کے تحفظ کے لئے بڑے پیمانے پر فنڈز ملتے ہیں۔
مقتول کے بھائی نے مزید کہا ”کوئی سیکیوریٹی نہیں ہے۔اسی لئے میں یہاں اپنے مردہ بھائی کی میت لے جانے کے لئے حاضر ہوں۔میں اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا،جب تک کہ پاکستانی حکومت میرے بھائی کے قاتلوں کو پکڑ نہیں لیتی۔
واضح ہو کہ،سکھ گرو،گرونانک کی جائے پیدائش ننکانہ صاحب پر حملے کے بعد سے ہی پاکستان میں سکھوں کی مذہبی اقلیتوں کو عدم تحفظ اور خوف کی شکایت ہے۔ہندوستان نے اس حملے کی شدید مذمت کی،حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کی سربراہی میں اپوزیشن جماعتوں نے نئی دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کیا۔