Monday, April 21, 2025
Homeٹرینڈنگجے این یو تشدد کے خلاف حیدرآباد کی تین یونیورسٹیوں میں احتجاجی...

جے این یو تشدد کے خلاف حیدرآباد کی تین یونیورسٹیوں میں احتجاجی مظاہرے

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: دہلی کی جواہر لال یونیورسٹی کے طلباء پر نقاب پوش ہجوم کے حملے کے خلاف پیر کو حیدرآباد کی تین یو نیورسٹیوں کے کیمپس میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی (ایچ سی یو)،مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اور عثمانیہ یونیورسٹی کے طلباء نے جے این یو تشدد کی مذ مت کرتے ہوئے احتجاج کیا۔

بائیں بازو کے طلباء گروپوں اور اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے مظاہروں کے نتیجے میں عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس میں ہلکی سی کشیدگی پھیل گئی،اویر ایک دوسرے پر جے این یو کے تشدد کا الزام عائد کیا گیا۔پیپلز ڈیمو کریٹک اسٹوڈنٹس یونین (پی ڈی ایس یو) اور اسٹوڈینٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) سے وابستہ طلباء نے عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس میں واقع کالج آف آرٹس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا،اور جے این یو میں ہونے والے حملوں کی مذمت کی اور مجرموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے جے این یو کے طلباء اور اساتذہ پر حملوں کا الزام عائد کرتے ہوئے اے بی وی پی کے خلاف نعرے بازی کی،۔ انہوں نے اے بی وی پی کا پتلا بھی نذر آتش کیا۔بعد ازاں،اے بی وی پی کے کچھ ارکان نے احتجاج بھی کیا، بائیں بازو کی جماعتوں نے جے این یو حملے کوپہلے سے طئے شدہ تشدد کہا تھا۔

اے بی وی پی کے ایک مظاہرین کا کہنا تھا،یہ حملے بائیں بازو کی جماعتوں کے غنڈوں نے کئے تھے اور وہ ہمیں بدنام کرنے کی کوشش کر رہے تھے“۔اے بی وی پی کے مظاہرین نے اے بی وی پی کا پرچم تھامے احتجاج کیا اور بائیں بازو گروپوں کا پتلا جلایا۔

مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی (مانو) کے طلباء اور فیکلٹی ممبران نے بھی جے این یو طلبہ اور اساتذہ پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایک احتجاجی مارچ نکالا اور ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔یونیورسٹی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ”فیکلٹی ممبران بھی احتجاجی مارچ میں شامل ہوئے“۔

وہیں،حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی (ایچ سی یو) میں اتوار کی دیر رات احتجاج شروع ہوا۔طلباء نے جے این یو کیمپس میں شر پسندوں کے حملے کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے کیمپس میں مارچ کیا۔انہوں نے مجرموں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے ان حملوں کے لئے اے بی وی پی اور آر ایس ایس کو مورد الزام ٹہرایا اور دہلی پولیس کو نشانہ بنایا۔ایک طا لب علم نے بتایا”پولیس اہلکار طلباء پر حملہ کرنے کے لئے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں گھس آئے اور جے این یو میں وہ بے بس طلباء اور اساتذہ پر حملوں خاموش تماشائی بنے رہے۔

ایس ایف آئی نے پیر کی شام مزید احتجاج کا مطالبہ کیا ہے۔ایس ایف آئی کے پوسٹر میں لکھا ہے ”بھگوا دہشت گردی کے خلاف روش میں اضافہ۔جے این یو حملوں کی مذمت کرتے ہوئے،طلباء کے ایک گروپ نے اتوار کی دیر رات حیدرآباد کے ٹینک بنڈ پر واقع امبیڈکر کے مجسمے پر موم بتی روشن کرکے احتجاج کیا۔