Wednesday, April 23, 2025
Homeبین الاقوامیامریکہ نے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کو ویزا دینے سے...

امریکہ نے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کو ویزا دینے سے انکار کردیا

- Advertisement -
- Advertisement -

نیویارک ۔ امریکہ نے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کو ویزادینے سے انکار کر دیا ہے جس سے وہ جمعرات کو نیو یارک میں ہونے والے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ایک امریکی عہدیدار نے اپنی شناخت پوشیدہ رکھنے کی شرط پر کہا ہے  کہ امریکہ نے جواد ظریف کا ویزا مسترد کر دیا ہے۔واضح رہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافہ 3 جنوری کو ایرانی القدس فورس کے جنرل قاسم سلیمانی کی عراق میں ہلاکت کے بعد ہوا۔

ایرانی وزیر خارجہ کا امریکہ کا دورہ کشیدگی بڑھنے سے پہلے پروگرام کے تحت طے تھا۔اقوامِ متحدہ کا ہیڈ کوارٹر امریکی شہر نیویارک میں قائم ہے۔ 1947 کے ہیڈ کوارٹرز اگریمنٹ کے تحت امریکہ کا فرض ہے کہ وہ غیر ملکی سفارتکاروں کو اقوامِ متحدہ تک رسائی فراہم کرنے میں تعاون کرے۔ تاہم امریکی حکومت نے کہا ہے کہ وہ سیکورٹی، دہشتگردی اور خارجہ پالیسی کی بنیاد پر ویزا کی درخواست مسترد کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے جواد ظریف کو ویزا نہ دینے پر فوری بیان دینے سے انکار کیا ہے۔اقوامِ متحدہ میں ایران کے مشن نے کہا ہے کہ انہیں امریکہ یا اقوامِ متحدہ کی جانب سے جواد ظریف کے ویزے سے متعلق باضابطہ طور پر کوئی پیغام موصول نہیں ہوا ہے۔امریکہ اور ایران نے موجودہ صورتحال پر ایک دوسرے کے خلاف سخت ردِ عمل دیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے امریکی مفادات کو نقصان پہنچایا تو امریکہ اس کے جواب میں زیادہ سخت اور شدت کے ساتھ کارروائی کرے گا۔

صدر ٹرمپ نے اپنی ٹویٹس میں لکھا ہے کہ ایران اپنے جنرل کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے برے انداز میں بات کر رہا ہے اور اگر اس نے ایسی کوئی حرکت کی تو امریکہ بہت تیزی اور شدت سے ایران کی ایسی 52 اعلیٰ سطح کی تنصیبات اور مقامات پر حملہ کرے گا جو اس کی ثقافت کے لیے نہایت اہم ہیں۔امریکی صدر کے مطابق نشانے پر لیے گئے ایران کے یہ 52 اہداف کا ہندسہ ان امریکی شہریوں کی مناسبت سے منتخب کیا گیا ہے جنھیں کئی برس قبل ایران نے یرغمال بنایا تھا۔