ریاض ۔ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے ایک علاقے سے نامعلوم افراد کی 10 قبریں دریافت ہوئی ہیں۔ انجانی قبروں کی دریافت نے پورے علاقے میں کھلبلی مچا دی ہے۔تفصیلات کے مطابق ریاض کی بلدیاتی کونسل کے رکن ابراہیم فہید العنزی نے کہاہے کہ وہ مشرقی ریاض کا دورہ کررہے تھے۔ اچانک ایک احاطے کے اندر 10 قبریں دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئے۔
العنزی نے کہا ہے کہ احاطے کے چار دروازے تھے لیکن سب کے سب کھلے ہوئے تھے۔ یہ مقام النظیم سے نو کلو میٹر مشرق میں واقع ہے۔ زیادہ حیرت اس وقت ہوئی جب دوبارہ اس جگہ کا دورہ کیا تو پتا چلا کہ وہ قبریں ساری کی ساری کھلی ہوئی تھیں اور ان میں کچھ بھی نہیں تھا۔ اس سے لگتا ہے کہ اس کے پیچھے کوئی راز ہے۔
العنزی نے کہا ہے کہ مجھے حیرت اس لیے بھی ہوئی کہ یہ احاطہ رہائشی محلوں اور وہاں موجود فیکٹریوں کے قریب واقع ہے۔ فوری طور پر میں نے کارروائی کی اور ایک خط میں نے بلدیاتی کونسل کو لکھا۔ کونسل نے ریاض میونسپلٹی کو اس کی اطلاع دی لیکن عجیب بات یہ ہے کہ ابھی تک اس حوالے سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ واقعے کے بعد 15 روز گزر چکے ہیں۔
ایک ہفتے قبل میں نے النظیم پولیس سٹیشن میں رپورٹ درج کرا کر پورے واقعہ کی تفصیلات بھی پیش کردی تھیں۔العنزی نے کہا کہ یہ واقعہ ایسا نہیں جس پر خاموشی اختیار کی جائے۔ واقعہ کی تحقیقات اشد ضروری ہے۔ انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ اس میں غیر قانونی تارکین کا کوئی ہاتھ ہوسکتا ہے جہاں یہ اچھی خاصی تعداد میں رہ رہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ان کی تعداد 10 ہزار سے زیادہ ہو گی۔