نئی دہلی: کیرالہ اسمبلی کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرار داد منظور ہونے کے بعد،ریاستی حکومت نے ترمیم شدہ قانون (سی اے اے) کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔اور سی اے اے کے خلاف درخواست دائر کردی ہے۔کیرالہ اب مذہب پر مبنی شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو چیلنج کرنے والی پہلی ریاست بن گئی ہے۔کیرالہ حکومت نے اس کے لئے آئین کے آرٹیکل 131کے تحت سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔
آئین کا آرٹیکل 131حکومت ہند اور کسی بھی ریاست کے مابین کسی بھی تنازعہ میں سپریم کورٹ کو اصل دائرہ اختیار دیتا ہے۔اگر دونوں کے مابین کسی قانون کا سوال ہے یا قانون پر کسی حد یا اختیار کا معاملہ ہے۔اس قانون کا چیلنج کرنے والی 60سے زائد درخواستوں کے ساتھ سپریم کورٹ اس مقدمے کو اپنے پاس لے چکی ہے،اور اس معاملے پر 22جنوری کو سماعت ہونے والی ہے۔
درخواست میں،بائیں بازو کی زیر قیادت کیرالہ حکومت نے نئے قانون کو آئین کے متعدد آرٹیکلزکی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔جس میں مساوات کا حق بھی شامل ہے،اور کہا ہے کہ یہ قانون آئین میں شامل سیکیو لرزم کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔کیرالہ حکومت نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی کہ وہ اس قانون کو آئین کے بر خلاف اور کالعدم قرار دیتے ہوئے فیصلہ پاس کرے۔
ریاستی حکومت نے 2015میں پاسپورٹ قانون اور غیر ملکی(ترمیمی) آرڈر میں کی گئی تبدیلیوں کی صداقت کو بھی چیلنج کیا ہے۔اورسپریم کورٹ میں ایک درخواست بھی دائر کی گئی ہے،جس میں جھوٹی افواہوں کو پھیلانے والی سیاسی جماعتوں کے خلاف سخت کارروائی کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن کو سی اے اے کوآئینی قرار دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ممبئی سے تعلق رکھنے والی پونیت کور ڈھندا کے ذریعہ ایڈوکیٹ ونیت ڈھندا کے ذریعہ دائر کردہ درخواست سپریم کورٹ میں پہلی درخواست ہے،جس نے مرکز کے قانون کی حمایت کی ہے اور سی اے اے کو ”آئینی“قرار دینے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس قانون کو ریاستوں کی جانب سے جارحانہ انداز میں لاگو کیا جانا چاہئے۔
اس قانون کے تحت 31دسمبر 2014 کو یا اس سے قبل تین ممالک،پاکستان،بنگلہ دیش اور افغانستان سے ہجرت کرنے والے ہندو،سکھ۔بودھ،عیسائی،جین اور پارسی برادری سے تعلق رکھنے والے غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت دی جائے گی۔18دسمبر کو،چیف جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس بی آر گوائی اور سوریا کانت پر مشتمل بینچ نے قانون پر عمل در آمد روکنے سے انکار کر دیا اور اس معاملے کو جنوری میں مزید سماعت کے لئے درج کیا۔عدالت نے مرکز کو نوٹس جاری کیا۔سپریم کورٹ 22جنوری کو ایک ساتھ تمام مقدمات کی سماعت کرے گی۔
کیرالہ حکومت نے کہا کہ سی اے اے آئین کی خلاف ورزی کرتی ہے اور ہندوستان کے سیکو لر اور جمہوری اصولوں کی بنیاد پر حملہ کرتی ہے۔ریاستی اسمبلی کی جانب سے سی اے اے کے خلاف حالیہ قرارداد منظور کی گئی تھی،جو اس درخواست سے منسلک ہے۔