نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)،نیشنل پاپو لیشن رجسٹر(این پی آر) کے خلاف سپریم کورٹ میں 140سے زائد دائر در خواستوں کی چہار شنبہ کو سماعت ہوئی۔سپریم کورٹ نے فی الحال سی اے اے،این پی آر پر پابندی لگانے سے انکار کر دیا ہے۔اور مرکزی حکومت کو سی اے اے کے معاملات میں جواب داخل کرنے کے لئے چار ہفتوں کی مہلت دے دی۔اور اب اس معاملے کی سماعت چار ہفتوں کے بعد ہوگی۔
چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی میں بنچ نے آئندہ سماعت پر معاملہ اٹھانے کے لئے آئین بینچ تشکیل دینے کے امکانات کا بھی اشارہ دیا۔سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل نے نئے قانون کو چیلنج کرتے ہوئے انڈین ونین مسلم لیگ کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے عدالت سے استدعا کی کہ وہ اس عمل کو چند ماہ کے لئے ملتوی کر دیں۔تاہم اٹارنی جنرل،کے وینو گوپال نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعطل کے مترادف ہے۔
واضح ہو کہ،سماعت شروع ہونے سے قبل عدالت مکمل طور پر بھری ہوئی تھی،جس کی وجہ سے عدالت کے تینوں در وازے کھولنا پڑا۔چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی میں تین ججوں کے بنچ نے سماعت کی۔