Tuesday, April 22, 2025
Homeٹرینڈنگراجستھان،سی اے اے،این پی آر،این آر سی کے خلاف قرارداد منظور کرنے...

راجستھان،سی اے اے،این پی آر،این آر سی کے خلاف قرارداد منظور کرنے والی پہلی ریاست بن گیا

- Advertisement -
- Advertisement -

جئے پور: کانگریس کے زیر قتدار راجستھان،ہفتہ کے روز ملک کی پہلی ریاست بن گئی،جس نے نہ صرف شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)،بلکہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) کے خلاف بھی قرارداد پاس کی۔ابھی تک صرف کیرالہ اور پنجاب نے صرف سی اے اے کے خلاف قرارداد پاس کیں۔

ریاستی پارلیمانی امور کے وزیر شانتی دھاری وال نے اپوزیشن بی جے پی کے ارکان اسمبلی کے نعرے بازی کے بیچ اسمبلی میں قراردادپیش کی۔مذ کورہ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ،شہریت رمیمی ایکٹ ’آئین کی بنیادی نو عیت کی خلاف ورزی کرتاہے“اور عوام کے ایک خاص طبقہ کا خیال ہے کہ این پی آر اور این آر سی کی ایک ہی بنیاد ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ،این پی آر میں پیش ک گئی نئی شق کو واپس لینے کے بعد ہی مردم شماری جاری رکھنی چاہئے۔اس میں کہا گیا ہے کہ سی اے اے کے تحت حال ہی میں پیش کی جانے والی ترامیم ”لوگوں کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرتی ہیں“ اور ایک خاص طبقہ کو ہندوستانی شہریت حاصل کرنے سے بھی محروم رکھتی ہیں“۔ایکٹ کے تحت تجویز کردہ اضافی معلومات کے ساتھ لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو تکلیف کا سامناکرنا پڑے گا اور کسی کو بھی اس سے فائڈہ نہیں ہوگا۔آسام اس کی زندہ مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ ”مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ سی اے اے میں نظر ثانی کرے اور این پی آر پر شہریوں کے شکوک و شبہات کو دور کرے۔  ”ہمارا آئین واضح طور پر کہتا ہے کہ ہندوستان ایک سیکیولر ملک ہے اور آئین کے آر ٹیکل 14سے واضح ہو تا ہے کہ ہندوستان کی سر زمین میں کوئی بھی شخص قانون یا قانون کے مساوی تحفظ سے محروم نہیں ہوگا۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ”آزادی کے بعد،ملکی تاریخ میں پہلی بار،ایک ایسا قانون لایا گیا ہے،جولوگوں کو مذہب کی بنیاد پر الگ کرتا ہے“۔اس سے ملک کے سیکیولر تانے بانے کو خطرہ لاحق ہوجائے گا“۔قرار داد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سی اے اے میں دوسرے پڑوسی ممالک جیسے،سری لنکا،میانمار،نیپال اور بھوٹان سے آنے والے تارکین وطن سے متعلق کو ئی انتظام نہیں کیا گیا ہے۔