نئی دہلی: دہلی میں جمعرات کی دوپہر جاامعہ یونیورسٹی کے قریب شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف جاری احتجاج میں ایک شخص نے کھلے عام بندوق لئے گھس جانے اور فائرنگ کرنے کے واقعے پر سیاست گرم ہو گئی ہے۔مذ کورہ واقعے کے بعد،کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اسد الدین اویسی نے وزیر آعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے رہنما انوراگ ٹھاکر پر حملہ کیا۔
اسد الدین اویسی نے طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”وزیر آعظم کو اب اسے کپڑوں سے پہچاننا چاہئے،انہوں نے بی جے پی کے رہنما انوراگ ٹھاکر پر بھی حملہ کیا۔جنہوں نے متنازعہ بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ ملک کے غداروں کو گو لی مارو۔اسد اویسی نے ان پرسخت تنقید کی۔
واضح ہو کہ‘جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے طلباء راج گھاٹ تک پیدل یاترا کرنے کی تیاری کر رہے تھے،تبھی ایک نامعلوم نوجوان ان کے پاس آیا اور نعرے لگانے لگا اور ”یہ لو آزادی“ کہتے ہوئے فائرنگ کردی۔جس کے نتیجے میں شاداب نامی طالب علم زخمی ہو گیا،اسے ہولی فیملی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
فائرنگ کرنے والے نوجوان کی رام بھگت گوپال کے طور پر شناخت ہوئی ہے اور پولیس اس کو تحویل میں لیکر پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔اس واقعہ سے پولیس کی تساہلی صاف ظاہر ہوتی ہے،کیونکہ وہ نوجوان پولیس کے سامنے ہی فائرنگ کتر رہا تھا اور پولیس تماشائی بنی ہوئی تھی۔