Monday, June 9, 2025
Homeٹرینڈنگعمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی کے خلاف پی ایس اے ، جمہوریت کا...

عمرعبداللہ اور محبوبہ مفتی کے خلاف پی ایس اے ، جمہوریت کا گھٹیا قدم : چدمبرم

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ جموں و کشمیر کے  عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی پر پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) لگانے پر سابق وزیر مالیات پی چدمبرم نے مودی حکومت پر شدید تنقید  کی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ دونوں لیڈروں پر لگائے گئے پی ایس اے سے میں حیران ہوں۔پی چدمبرم نے کہا کہ عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی اور دیگر کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کی بربریت بھری کارروائی سے حیران ہوں۔ الزامات کے بغیر کسی پر کارروائی جمہوریت کا سب سے گھٹیا قدم ہے۔ جب ناانصافی والے قانون نافذ کیے جاتے ہیں یا ناانصافی کرتے ہوئے قانون نافذ کیے جاتے ہیں تو لوگوں کے پاس امن سے مظاہرہ کرنے کے علاوہ کیا متبادل ہوتا ہے؟

پی چدمبرم نے مزید کہا کہ مودی نے کہا ہے کہ احتجاجی مظاہرہ سے انارکی ہوگی اور پارلیمنٹ و اسمبلیوں کے ذریعہ منظور کردہ  قوانین پر عمل کرنا ہوگا۔ وہ تاریخ اور مہاتما گاندھی، مارٹن لوتھر کنگ اور نیلسن منڈیلا کے رہنما مثالوں کو بھول گئے ہیں۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ کے خلاف پی ایس اے کے تحت معاملہ درج کیا گیا۔ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ پر جموں و کشمیر انتظامیہ نے ایک بار پھر سے پی ایس اے لگا دیا۔ دونوں کے خلاف عوامی تحفظ ایکٹ کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے نظربند ہیں۔ انتظامیہ نے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو جہاں ٹرانسپورٹ لین میں ایک سرکاری گیسٹ ہاؤس میں نظر بند رکھا ہے تو وہیں سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ کو ان کے گھر میں نظر بند رکھا گیا ہے۔ وہیں سابق چیف منسٹر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو پی ایس اے کے تحت ان کے ہی گھر میں یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے۔