Monday, June 9, 2025
Homeبین الاقوامیسابق صدر عمر البشیر کو عالمی عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ

سابق صدر عمر البشیر کو عالمی عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ

- Advertisement -
- Advertisement -

خرطوم ۔ سوڈان کے سابق صدر عمر البشیر اور دیگر ملزمان کو جنگی جرائم کے الزامات پر فوجداری کی عالمی عدالت کے حوالے کرنے کافیصلہ کیا ہے۔سوڈان کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ سوڈانی حکومت نے سابق صدر عمر البشیر اور دیگر ملزمان کو دار فور میں جنگی جرائم کے الزامات پر فوجداری کی عالمی عدالت کے حوالے کرنے کافیصلہ کیا ہے۔
امریکی ٹی وی چینل سی این این کے حوالے سے بتایا  گیا ہے کہ  باغیوں کی تحریک اور سوڈانی حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی ایک شق یہ بھی تھی کہ حکومت عمر البشیر اور دیگر ملزمان کو فوجداری کی عالمی عدالت کے حوالے کردے گی۔
سوڈانی اعلیٰ کونسل نے سابق وزیر داخلہ احمد ہارون اورایک قبائلی ملیشیا کے سابق کمانڈر عبدالرحیم محمد حسین کو حوالے کرنے کی منظوری دی ہے۔ عبدالرحیم محمد حسین جو علی قشیب  کے نام سے مشہور ہیں مفرور ہیں۔ انہیں تلاش کیا جا رہا ہے۔سی این این کے مطابق اعلیٰ ریاستی سوڈانی کونسل نے بیان جاری کرکے بتایا  جنگی جرائم میں مطلوب تمام افراد کو جلد ہی عالمی عدالت کے حوالے کردیا جائے گا۔ کونسل نے اپنے اعلا میے میں عمر البشیر کے نام کا تذکرہ نہیں کیا ہے۔

معزول سوڈانی صدر عمر البشیر پر دارفور میں جنگی جرائم کے الزامات ہیں۔ گزشتہ برسوں کے دوران فوجداری کی عالمی عدالت انہیں حوالے کرنے کا مطالبہ دہراتی رہی ہے۔سوڈان کی عبوری کونسل کے ایک رکن اور حکومتی مذاکرات کار محمد حسن آل تیشی نے کہا  دارفور سے تعلق رکھنے والے باغی گروپوں کے ساتھ عالمی عدالت کو مطلوب تمام افراد کو ہیگ کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا ہے۔یاد رہے کہ سوڈان کی فوج نے گذشتہ سال اپریل میں عوامی احتجاجی مظاہروں کے بعد عمر البشیر کو برطرف کردیا تھا۔ سابق صدر اپنی برطرفی کے بعد سے دارالحکومت خرطوم کی الکوبر جیل میں قید ہیں۔ عدالت نے گذشتہ ماہ بدعنوانی اور غیر قانونی طور پر غیرملکی کرنسی رکھنے کے الزامات میں دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔