Thursday, April 24, 2025
Homeٹرینڈنگشاہین باغ مظاہرین کے 7 مطالبات ، سب سے پہلے قانون واپس...

شاہین باغ مظاہرین کے 7 مطالبات ، سب سے پہلے قانون واپس لینے پر زور

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کے ساتھ سپریم کورٹ کی مقررکردہ مذاکرات کارسادھنا رام چندرن ہفتے کو مسلسل چوتھے دن بات چیت کے لئے پہنچیں لیکن بات چیت سے ہنوزکوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔

سادھنا رام چندرن نے چوتھے دن بھی مظاہرین کو راستہ کھولنے پر راضی کرنے کی کوشش کی، تاہم مظاہرین نے مذاکرات کارکے سامنے 7 مطالبات رکھے اورکہا کہ جب تک سی اے اے کو واپس نہیں لیا جاتا اس وقت تک راستے کو خالی نہیں کیا جائے گا۔

صبح کے 10.30 بجے شاہین باغ پہنچنے والی سادھنا رام چندرن نے کہا اگر راستہ نہ کھلا تو ہم آپ کی مدد نہیں کرسکیں گے۔ ہم احتجاج ختم کرنے کے لئے نہیںکہہ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا میں یہاں حکومت کی طرف سے نہیں آئی ہوں۔ ہم سپریم کورٹ سے کہیں گے کہ آپ کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ آپ کو ایک پارک دے دیا جائے گا جہاں آپ احتجاج جاری رکھ سکتے ہیں۔

تاہم، مذاکرات کارکی اس بات کو تمام مظاہرین نے یکسر مسترد کردیا اور ان کے سامنے سات مطالبات رکھے۔ مظاہرین نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر آدھی سڑک کھل جاتی ہے تو سیکورٹی کے لئے ایلومینیم شیٹوںکی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ شاہین باغ کے لوگوں اور جامعہ کے طلبا کے خلاف درج مقدمات کو بھی واپس لیا جانا چاہیے۔

مظاہرین نے مزید مطالبہ کیا، قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) پر عمل درآمد نہیں کیا جانا چاہیے۔ مرکزی وزراءکے متنازعہ بیانات پرکارروائی کی جانی چاہیے۔ احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے اور زخمی ہونے والے افراد کے علاج و معالجے کے اخراجات حکومت برداشت کرے۔ ہمیں دہلی پولیس پر اعتماد نہیں ہے، سپریم کورٹ ہماری حفاظت کے بارے میں یقین دہانی کروائے۔

احتجاج کے مقام سے نکلتے ہوئے مذاکرات کار سادھنا نے میڈیا نمائندوں سے کہا یہاں ہوئی بات چیت کے بارے میں وکیل سنجے ہیگڑے سے میں بات کروں گی۔ ظاہر ہے 70 دنوں سے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف احتجاج جاری ہے اور جس انداز میں احتجاج ہو رہا ہے اس کے آس پاس کے لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے۔