Tuesday, June 10, 2025
Homeدیگرمفاد عامہملک کے 82 میڈیکل کالجوں پر طلبۂ کو داخلہ دینے پر امتناع

ملک کے 82 میڈیکل کالجوں پر طلبۂ کو داخلہ دینے پر امتناع

  • تلنگانہ کے بھی 4 میڈیکل کالجس کو داخلہ دینے کی اجازت نہیں
  • ریاست میں تین نئے میڈیکل کالجوں کی منظوری اور تین نئے کالجوں کی تجویز رد
نئی دہلی۔ میڈیکل کونسل آف انڈیا کی سفارش پر وزارت صحت نے ملک بھر کے 82 میڈیکل کالجوں پر تعلیمی سال 2018-19 کے لئے داخلہ دینے سے منع کردیا ہے۔میڈیکل کونسل آف انڈیا نے ان میڈیکل انسٹی ٹیوٹس کے معائنہ کے دوران کالجوں میں پائی جانے والی مختلف خامیوں اور کوتاہیوں کی نشاندہی کی تھی۔ کونسل نے اپنی رپورٹ میں اصل وجوہات میں انفراسٹرکچر، فیکلٹی اور وسائل کے ناکافی ہونا کا ذکر کیا تھا۔ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ کونسل کی سفارش پر ا ن کالجوں کو جاریہ تعلیمی سال بچوں کو داخلہ دینے سے باز رکھا گیا ہے۔ جن 82 میڈیکل کالجوں پر داخلہ کے لئے امتناع عائد کیا گیا ان میں 70 خانگی اور 12 سرکاری کالجس ہیں، امتناع کے باعث ایم بی بی ایس کی 64,000 دستیاب نشستوں میں 10,000 نشستیں محدود ہوجائیں گی۔ عہدیدار نے بتایا کہ علاوہ ازیں حکومت نے68 نئے کالجوں کے قیام کی تجاویز کو بھی رد کردیا ہے جن میں 31 سرکاری اور 37 خانگی شعبہ کے کالجس ہیں۔ فبروری میں مرکزی کابینہ نے 2021-22 تک سرکاری فنڈس سے نئے 24 میڈیکل کالجوں کے قیام کے منصوبوں کو منظوری دی تھی۔ علاوہ ازیں 58 دیگر میڈیکل کالجس جو2019 ء تک قائم اور ڈسٹرکٹ ہاسپٹلس سے جڑے رہیں گے، ان کی بھی منظوری دی گئی۔ تلنگانہ کے 4 میڈیکل کالجس کو بھی تعلیمی سال 2018-19 میں داخلہ دینے کی اجازت دینے سے انکار کردیا گیا ہے جس کے باعث خانگی شعبہ میں ایم بی بی ایس کی 2,200 نشستوں میں کم از کم 600 نشستوں کی کمی ہوجانے کا خدشہ ہے۔ جن چار میڈیکل کالجوں میں جنہیں داخلہ دینے سے منع کردیا گیا ہے ان میں مہاویر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس وقار آباد، مہیشورا میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میدک، ایس وی ایس میڈیکل کالج محبوب نگراور ملا ریڈی میڈیکل کالج فار ویمن، حیدرآباد شامل ہیں۔تلنگانہ میں تین نئے میڈیکل کالجوں ٹی آر آر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس سنگاریڈی، ڈاکٹر پٹنم مہندر ریڈی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس اور سرابھی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس میدک کے قیام کی تجویز کو وزارت نے رد کردیا ہے۔ وزارت کے عہدیداروں نے ادعا کیا کہ تلنگانہ کے میڈیکل کالجوں میں داخلوں سے باز رکھنے کے باوجود ریاست میں ایم بی بی ایس کی نشستوں میں کوئی کمی واقع نہیں ہوگی چونکہ سدی پیٹ میں ایک سرکاری میڈیکل کالج اور دو خانگی میڈیکل کالجس ایان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس اور آر وی ایم انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس اینڈ ریسرچ سنٹر کو منظوری دے دی گئی جس کے باعث نشستوں میں 450 کا اضافہ ہوگا۔